پومپیو نے صدیوں کی خدمات اور قربانیوں سےبنی امریکہ کی ساکھ کو خاک میں ملا دیا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-06-24 19:38:44

پومپیو نے صدیوں کی خدمات اور قربانیوں سےبنی امریکہ کی ساکھ کو خاک میں ملا دیا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

نیویارک ٹائمز کی ویب سائٹ نے حال ہی میں" پومپیو امریکی محکمہ خارجہ کے لئے شرم کا باعث ہے" کے عنوان سے ایک مضمون تحریر کیا۔ اس مضمون میں انسداد وبا اور پرتشدد نسلی فسادات کے دوران امریکہ کو سفارتی محاذ پر تنہا کرنے کے حوالے سے مائیک پومپیو پر کڑی تنقید کی گئی ہے۔ حالیہ دنوں امریکی چیف سفارت کار کی کارکردگی نے امریکی سفارتی نظام کو ایک بار پھر انتہائی مشکل صورت حال سے دوچار کر دیا ہے۔ جیسا کہ اس تبصرے میں کہا گیا ہے ، "محکمہ خارجہ کی مہر کی بے حرمتی کی جارہی ہے "۔

حال ہی میں ، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ایک قرارداد منظور کی جس میں ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق  کو مختلف ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں نظامی نسل پرستی کی تحقیقات میں پیش ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن پومپیو نے اس پر یہ استدلال پیش کیا ہے کہ افریقی نژاد امریکی فلوائیڈ کی ہلاکت پر امریکی بحث "امریکی جمہوری طاقت اور پختگی کی علامت" ہے اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو چین جیسے ممالک میں "نظامی نسلی امور" پر توجہ دینی چاہئے۔

در حقیقت ، نسلی امتیاز کے معاملے نے امریکی معاشرے کو شدید تکلیف پہنچائی ہے ، اور اس صورت حال سے قطع نظر  پومپیو انتہائی ڈھٹائی سے ظالمانہ حقائق کو چھپا نا چاہتے ہیں۔امریکہ کے داخلی معاشرتی تضادات اور سیاسی بحرانوں پر جان بوجھ کر آنکھیں بند کرنے والے پومپیو چین کو بدنام کرنے میں بہت زیادہ  پرجوش دکھائی دیتے ہیں۔ بہت سارے میڈیا اداروں نے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ یوں لگتا ہے کہ تنگ نظر پومپیو کا اصل کام چین کو طعنے دینا ہے۔

کووڈ-19 کی وبا سے لڑنے کے معاملے میں ، یورپی سروے ایجنسیوں کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ  53 ممالک اور خطوں  سے تعلق رکھنے والے 92فیصد افراد کا خیال ہے کہ چین کی وبا کے خلاف جدوجہد  امریکہ سے بہتر ہے۔ یہ حقیقت اب واضح ہو چکی ہے کہ پومپیو کا "زینو فوبک" پروپیگنڈہ غلط ثابت ہوا  اور  وہ جھوٹوں کے بادشاہ ثابت ہوئے۔

پومپیو کی اشتعال انگیز  قیاس آرائیوں سے نہ صرف وبائی امراض کے خلاف امریکہ کی لڑائی کا قیمتی وقت ضائع ہوا ہے بلکہ امریکہ کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا۔


Not Found!(404)