دروغ گوئی کے عادی مائیک پومپیو انسداد وبا کے بین الاقوامی تعاون میں رکاوٹیں کھڑی کرنے میں مصروف ہیں، سی آر آئی کا تبصرہ

CRI2020-06-29 19:03:13

دروغ گوئی کے عادی مائیک پومپیو انسداد وبا کے بین الاقوامی تعاون میں رکاوٹیں کھڑی کرنے میں مصروف ہیں، سی آر آئی کا تبصرہ

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو جو کہ عادی دروغ گو ہیں انہوں نے حال ہی میں چین پر بے بنیاد الزام لگایا کہ افریقہ کے لیے چین کی امداد محض وعدہ ہی ہے۔ اس بیان سے انہوں نے چین افریقہ یکجہتی و انسداد وبا سمٹ میں حاصل کردہ ثمرات کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔

امریکہ سمیت دنیا بھر میں کووڈ-۱۹سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور مائیک پومپیو انسداد وبا کی بجائے انسداد وبا کے بین الاقوامی تعاون کو روکنے میں مصروف ہیں۔تاہم مائیک پومپیو کی بیانات افریقہ میں قبول نہیں کیے گئے۔چین ہمیشہ سےافریقہ کا اچھا دوست ، بہترین ساتھی اور بھائی ہے۔چین اپنے ملک میں موجود  افریقی شہریوں کا خیال اسی طرح رکھتا ہے جیسے اپنے خاندان والوں کا خیال رکھا جاتا ہے ۔ چین نےہمیشہ افریقہ کو امداد کی فراہمی کے وعدے پورے کیے ہیں ۔ حال ہی میں منعقدہ چین افریقہ یکجہتی و انسداد وبا سمٹ میں چینی صدر شی جن پھنگ نے صحت عامہ کے شعبے میں چین -افریقہ ہم نصیب سماج کی تعمیر پر زور دیا اور تعاون کے متعدد اقدامات پیش کیے۔یہ ٹھوس اقدامات انسداد وبا اور اقتصادی بحالی میں افریقہ کی حمایت کے لیے چین کی مخلصانہ  کوششیں ہیں۔افریقی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے ان اقدامات کو  بے حدسراہا ہے۔چین کی جانب سے افریقہ کے لیے امداد نا صرف دوستی بلکہ عالمی صحت عامہ کے تحفظ کی ذمہ داری کی عکاس  ہے ۔ لیکن مائیک پومپیو جیسے سیاستدانوں کے نظر میں دوستی اور ذمہ داری کوئی معنی نہیں رکھتے ہیں۔وبا پھوٹنے کے بعد مائیک پومپیو نے بارہا  عالمی برادری کو امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم حال ہی میں بیس سے زائد عالمی امدادی تنظیموں نے امریکی حکومت کو خط لکھا اور کہا کہ امریکہ کی جناب سے انسانی ہمدری کی مد میں ملنے والی امداد یا تو  بہت کم ہے  یا بالکل ملی ہی نہیں۔ستم ظریفی یہ ہے کہ مائیک پومپیو سمیت کئی سیاستدان اپنے ملک میں نسلی امتیاز کے مسئلے کو نظر انداز کرنے کے ساتھ ساتھ افریقہ اور چین کی دوستی کو توڑنے کی کوشش کررہے  ہیں۔  جب کہ اصل میں تو  مائیک پومپیو کو امریکہ کے اندر  انسداد وبا اور افریقی ممالک کو مدد دینے پر غور کرنا چاہیے۔


Not Found!(404)