چین کی سپریم عوامی عدالت اور سپریم عوامی پروکیوریٹریٹ کی طرف سے ورکنگ رپورٹس پیش
نو تاریخ کو چین کی سپریم عوامی عدالت کے سربراہ چو چھیانگ اور سپریم عوامی پروکیوریٹریٹ کے سربراہ چھاؤ چیان مین نے این پی سی کی تیرہویں قومی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں الگ الگ ورکنگ رپورٹس پیش کیں جن میں گزشتہ پانچ سالوں میں ان دو اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور دو ہزار اٹھارہ کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔
چینی صدر شی جن پھنگ ،وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ، لی چان شو، وانگ یانگ ، وانگ ہو نینگ ،چاؤ لہ جی اور ہان چنگ سمیت چینی رہنماؤں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
چو چھیانگ نے رپورٹ میں کہا کہ عوامی عدالت کی اصلاحات کو گہرائی کے ساتھ فروغ دیا جا رہا ہے۔اس لیے انہوں نے کہا کہ دو ہزار اٹھارہ میں جرائم پر قانون کے مطابق سزا دی جائے،قومی سلامتی اور سماجی استحکام کا تحفظ کیا جائے ،عوام کے قانونی حقوق و مفادات کی ٹھوس حفاظت کی جائے ،عدالت کے نظام میں اصلاحات کو فروغ دیتے ہوئے انصاف اور برابری کو یقینی بنایا جائے۔
چھاؤ چیان مین نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں پروکیوریٹریٹ نے ملازمت سے متعلق جرائم میں ملوث ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد سے تفتیش کی ہے اور ملک کے لیے پچپن ارب تیس کروڑ آر ایم بی کے برابر اقتصادی نقصانات کو بچایاہے ۔علاوہ ازیں٘ بیالیس ممالک یا علاقوں میں فرار ہونے والے دو سو بائیس مشتبہ افراد کو ملک میں واپس لایا گیا ہے۔