گزشتہ چالیس برسوں میں چینی عوام نے اصلاحات اور کھلی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئےاپنے ملک کی تعمیر پر توجہ مرکوز رکھی ۔ شی جن پھنگ
صدر شی جن پھنگ نےبو آو ایشیائی فورم میں اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ چالیس برسوں میں چینی عوام نے اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے اپنی توجہ ملک کی تعمیر پر مرکوز رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں چین کی پیداواری قوت میں خوب اضافہ ہوا اور چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ، سر فہرست صنعتی ملک ،پہلے نمبر پر مالی تجارتی ملک اور سب سے زیادہ ذر مبادلہ رکھنے والا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چالیس برسوں میں چین کی اندرونی پیداواری مالیت کی شرح میں سالانہ نو اعشاریہ پانچ فیصد اضافہ ہوا جبکہ بیرونی تجارتی حجم کی شرح میں سالانہ چودہ اعشاریہ پانچ فیصد کا اضافہ رہا ۔ جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے طےکردہ معیار کے مطابق اس دوران چین میں سترکروڑ سے زیادہ آبادی نے غربت سے چھٹکارا حاصل کیا جو مذکورہ عرصے میں پوری دنیاکی کل تعداد کا ستر فیصد بنتی ہے۔