بو آو ایشیائی فورم دو ہزار اٹھارہ کے سالانہ اجلاس کے تحت چین بھارت اقتصادی تعاون کی گنجائش کے حوالے سے ایک ٹی وی مباحثے کا انعقاد
نو تاریخ کو بو آو ایشیائی فورم دو ہزار اٹھارہ کے سالانہ اجلاس کے تحت چین بھارت اقتصادی تعاون کی گنجائش کے حوالے سے ایک ٹی وی مباحثہ بو آو عالمی میٹنگ سنٹر میں منعقد ہوا۔ بھارت کے ٹاٹا گروپ کےاعزازی چیئرمین رتن ٹاٹا، چین کی وزارت بیرونی تجارت اور اقتصادی تعاون کے سابق نائب وزیر لونگ یونگ ٹھو، چین کے سابق وزیر تجارت چھن ڈے مینگ اور دی بریج تھنک ٹینک کے چیئرمین جوئیل ریوٹ نے چین بھارت تعلقات اور دو طرفہ تجارتی میل جول کے مستقبل کے موضوع پر بحث کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ٹاٹا گروپ کے اعزازی چیئرمین نے بحث میں کہا کہ موجودہ صورتحال میں چین بھارت ترقی کے بہت سے مواقعوں میں اشتراک کر سکتے ہیں، خصوصی طور پر تجارت اور معیشت کے شعبوں میں۔ان کا خیال ہے کہ فریقین کو اعلی سطحی باہمی اعتماد کا نظام قائم کرنا چاہیے اور ایک دوسرے سے مل کر زیادہ شعبوں میں مشترکہ مفادات کو حاصل کرنا چاہیے۔
چین کی وزارت بیرونی تجارت اور اقتصادی تعاون کے سابق نائب وزیر لونگ یونگ ٹھو نے کہا کہ بھارت کو مینوفیکچررز کی صنعت کو مزید فروغ دینا چاہیے۔ صعنتی ڈھانچے کے حوالے سے بھارت میں مینوفیکچررز کی صنعت کی بنیاد کمزور ہے اور اس شعبے میں چین کے تجربےسے سیکھا جا سکتا ہے ۔ جناب لونگ نے کہا کہ بھارت میں مینوفیکچررز کی صنعت کے فروغ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔