چینی مسافروں کے ساتھ تشدد آمیزسلوک ، کیایہی ہےسویڈن کا تحفظ انسانی حقوق ؟

2018-09-16 10:39:19
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

سویڈن میں چینی سفارت خانے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دو ستمبر کو رات گئے چینی مسافر جناب جن اور ان کے والدین سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم کے ایک ہوٹل پہنچے ۔چونکہ ان کی جانب سے مقررکردہ کمرےصرف دن کےوقت دستیاب تھے اس لئے جناب جن نےہوٹل  انتظامیہسےکہاکہ رات کا وقت گزارنے کےلئےہوٹل کی لابی کی کرسیوں پر بیٹھنے کی اجازت دی جائے اوروہ اس کی ادائیگی بھی کریں گےکیونکہ ان کے ۶۰ سالہ والدین کی صحت اچھی نہیں ہے۔ اجازت نہ ملنے کے بعد فریقین کے درمیان بات چیت ہو رہی تھی کہ ہوٹل انتظامیہ نے پولیس اہل کاروں کو بلالیا ۔ پولیس ہوٹل پہنچی ، پولیس اہلکاروں نے  جناب جن کے والدین پر تشدد کرتے ہوئےہوٹل سے باہر نکالا اور ان تینوں کو رات گئےشہر سے باہر دسیوں کلومیٹر دور  ایک قبرستان میں چھوڑآئَے۔ جناب جن اور ان کے والدین نے وہاں سے گزرنے والے چند افراد کی مدد لی ، شہر واپس آئے اور  سویڈن میں چینی سفارتخانےکےساتھ رابطہ کیا ۔

سویڈن میں چین کےسفارتخانےاورچینی وزارت خارجہ نےالگ الگ اسٹاک ہوم اوربیجنگ میں سویڈش حکومت سےسخت مطالبہ کیا تاہم سویڈن کی جانب سےابھی تک اس معاملےکے حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا گیا اورسویڈش میڈیا بھی خاموش ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے ؟

سب سے پہلی بات یہ ہے کہ لائیو ویڈیو سے ظاہر ہوا ہے کہ دو پولیس اہل کاروں نے جناب جن کے والدین کو ہوٹل سے باہر نکالنے کے دوران پر تشدد روئیہ اختیار  کیا ۔ سب جانتے ہیں کہ سویڈن کا  کہنا تھا کہ وہ تحفظ انسانی حقوق کے حوالے ایک بہترین ملک ہے لیکن پولیس کےاس عمل سے لوگوں کے اذہان میں  شکو ک و شبہات پیدا ہو  گئے ہیں کہ کیا یہی انسانی حقوق کے اقدامات ہیں ؟ یا کیا اس ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے دہرا معیار اختیار کیا جاتا ہے ؟

دوسری بات یہ ہے کہ مذکورہ واقعہ ہوئے دو ہفتے ہو چکے ہیں ۔ اس دوران سویڈن میں چینی سفارت خانے اور چین کی وزارت خارجہ نے بالترتیب سویڈش حکومت سے سخت مطالبہ کیا لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سویڈش حکومت نے ممالک کےمابین مروج سفارتی اخلاقیات کوپورانہیں کیا .دوسری طرف یہ خاموشی سویڈش پولیس اورسرکاری افسران کے مغرور اور دوسروں کو بے وقعت سمجھنے کے روئیے کی عکاسی کر رہی  ہے ،یاکیااس کی وجہ یہ ہے کہ ان سےغلطی ہوئی اور اب وہ اس کاسامنانہیں کر پا رہے ؟اب لوگوں کو انتظار کرنا پڑے گا  سویڈش حکومت کےجواب کا۔ 


شیئر

Related stories