چین کی اصلاحات و کھلے پن کی حکمت عملی عالمی مفادات کے مطابق ہے، پاکستانی اسکالر
چین کی اصلاحات و کھلے پن کی حکمت عملی عالمی مفادات کے مطابق ہے، پاکستانی اسکالر
چین میں اصلاحات وکھلے پن کی پالیسی پر عمل درآمد کی چالیسویں سالگرہ منانے کی کانفرنس سے صدر مملکت شی جن پھنگ کی تقریر نے پاکستانی ماہرین کے ازہان پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں ۔ پاک چین اقتصادی راہداری سینٹر آف ایکسیلنس کےڈپٹی ڈائریکٹر یاسر مسعود نے حال ہی میں سی ار آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کی اصلاحات و کھلے پن کی حکمت عملی ترقی کی ایسی راہ ہے، جو مغربی ممالک سے مختلف بھی ہے اور بے مثال بھی۔اصلاحات و کھلے پن سے حاصل کردہ بڑی کامیابیوں سے نا صرف چینی عوام کی زندگی میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں، بلکہ دوسرے ممالک بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے اصلاحات و کھلے پن کی پالیسی پر عمل درآمد کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ کانفرنس میں کہا کہ چین اصلاحات و کھلے پن کو آگے بڑھائے گا۔ شی جن پھنگ کی باتوں نے میرے ذہن پر گہرے نقوش مرتب کیے ہیں اور مجھےیقین ہے کہ چین کا مستقبل مزید تابناک ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چین بنی نوع انسان کے ہم منصب سماج کی تعمیر کے ذریعے دوسرے ترقی پزیر ممالک کی مدد کرنا چاہتا ہے۔یہ چین کی کامیابی کی نئی علامت ہے۔ چین کی ترقی کی پالیسی خطے کےدوسرے ممالک کے مفادات کے مطابق ہےاور یہ ناصرف چین کی ترقی اور خطے کی خوشحالی ہے بلکہ دنیا کی خوشحالی بھی ہے۔
یاسر مسعود نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اپنا عہدے سنبھالنے کے بعدسے سماجی و اقتصادی اصلاحات کی کوشش کر رہےہیں۔وہ لوگوں کو غربت سے نکالنا چاہتے ہیں۔دورہ چین کے دوران عمران خان صاحب نے چین کی ترقی اور کامیابی کے انداز کو سراہا۔وہ چین کے تجربات سے سیکھنا چاہتے ہیں۔یاسر مسعود نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چین کے اصلاحات و کھلے پن کے تجربات پاکستان سمیت ساری دنیا کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔