تاریخ ، ثقافت اور فلسفہ چین کو جاننے کی کلید ہیں : سی آر آئی کا تبصرہ

2019-01-24 16:44:03
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے دوران چین کے نائب صدر وانگ چھی شان نے اپنےخطاب کے دورانکہا کہچین کیتاریخ ،ثقافت اور فلسفہسے متعلق معلوماتچین کو جاننے کی کلید ہیں۔
سی آر آئی کی جانب سے چوبیس تاریخ کوشائع ایک تبصرے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ بیان سے ظاہر ہو تا ہے کہ لوگ چین کی تاریخ ، ثقافت اور فلسفہ کے مطالعے اور علم کےذریعے چین کی ترقی ،داخلہپالیسیاور سفارتیحکمت عملیکو مزید اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔
تبصرے میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات و کھلے پن پر عمل درآمد کے چالیس برسوں کے دورانچین نےخاطرخواہ ترقی حاصل کی ہے۔ اس ترقی کا بنیادی عنصر"عوام کو مرکزی اہمیت دینا ہے"۔ چین تصور حکمرانی میں عوام مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ چین کے روایتی تصور کے مطابق ،عوام ملک کی بنیاد ہیں اور اگر بنیاد مضبوط ہوگی ،تو ملک خوشحال اور مستحکم ہوگا ۔اسی تصورکی قیادت میں چینعوام کی خوشحالی کو بڑی اہمیت دیتا ہے اوریہی وہ قوت محرکہ ہے جس کی وجہ سے اب تک80 کروڑ چینی عوام غربت سے نکل چکے ہیں۔امریکہ کے ایکادارے کی حالیہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتپر عوام کے اعتماد کے اعتبار سے چین پہلے نمبرپر ہے۔
بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات میں چین نے تعاون اور مشترکہ مفاداتکو بڑی اہمیت دی ہے اور یہ تصور بھیچین کے روایتی فلسفہ کی بنیاد سے وجود میں آیا ہے ۔مثلاً چین کا ایک محاورہ یہ ہے کہ "اگر آپ خود ترقی کرنا چاہتے ہیں، تو دوسروں کو بھی ترقیدیں ،اگرآپ خود کھڑا ہونا چاہتاہیں ، تو دوسروں کو بھی کھڑا کریں۔" اس کے علاوہ چین کے ایک مشہور فلسفیمنشوس کاایک مشہورمقولہ ہے کہ "اگرتمھیں ترقی ملی ہے تو ضرور دوسروں کی مدد کرو"۔
اس تصور کے تحت چین نے "دی بیلٹ اینڈ روڈ"کاانیشیٹو پیش کیا تاکہ دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے ترقی کےثمرات بانٹے جاسکیں۔

شیئر

Related stories