چین کی جانب سے سال 2018 کے لئے طے کردہ اہداف کی تکمیل: سی آر آئی کا تبصرہ
گزشتہ سال تیرہویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس کی افتتاحی تقریب میں چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے حکومت کی ورکنگ رپورٹ پیش کی ۔ اس رپورٹ میں اقتصادی و سماجی ترقی کے چھتیس اہم اعشاریے پیش کئے گئے ۔ جمعے کے روز چینی حکومت نے اعلان کیا کہ گزشتہ سال حکومت کی جانب سے پیش کی گئی ورکنگ رپورٹ میں پیش کردہ تمام اہداف کی بخوبی تکمیل ہو گئی ہے ۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جی ڈی پی ، سی پی آئی کی شرح اضافہ ، شہروں میں روز گاروں میں اضافے کی شرح ، بے روز گاری کی شرح ، جی ڈی پی کی تمام بنیادی اکائیوں میں توانائی کے استعمال ، شرح خسارہ اور قومی مالیاتی اخراجات سمیت تمام طے کردہ اعشاریے حاصل کر لئے گئے ہیں ۔
یاد رہے کہ پچھلے سال عالمی معیشت کی ترقی سست روی کا شکار رہی ۔مختلف حوالے سے تجارتی تنازعات جنم لیتے رہے۔ خاص طور پر امریکہ کی جانب سے قائم کی جانے والی تجارتی تصادم کی فضا نے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرب کئے۔ لیکن اس مشکل صورت حال کے باوجود چین کے جی ڈی پی کی شرح اضافہ چھ اعشاریہ چھ فیصد رہی جبکہ پچھلے سال کی ورکنگ رپورٹ میں اس حوالے سے چھ اعشاریہ پانچ فیصد کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔
سن دو ہزار اٹھارہ میں چین نے اپنی معیشت کی ترقی کے طریقہ کار کی ترتیب نو کی ۔ مختلف شعبوں میں اصلاحات کیں اور اقتصادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی بھر پور کوشش کی ۔ اس کے ساتھ ساتھ چین نے تجارتی ماحول کی بہتری کی رفتار کو تیز تر کیا ۔اس دوران خدمات کی منڈی میں رسائی کے معیار کو وسیع بنایا گیا ۔ علمی اثاثوں کے تحفظ کو فروغ دیا گیا ۔ ان اقدامات کے مدد سے چین کی ترقی کو ایک نئے دور میں داخل کیا گیاہے ۔