چین میں کاروباری ماحول کی بہتری کے حوالے سے سی آر آئی کا تبصرہ
حال ہی میں چینی حکومت نےقومی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں ورک رپورٹ پیش کی جس میں ملک میں کاروباری ماحول کی بہتری پر زور دیا گیا۔ سی آر آئی کے تجزیہ نگار نے اپنے ایک تبصرے میں خیال ظاہر کیا کہ چینی حکومت کے مذکورہ اقدام سے چین کی معاشی قوت اور مسابقتی صلاحیت مزید بڑھیگیجو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک حوصلہ افز ا خبر ہے۔
بین الاقوامی سرمایہ کاری کی مقدارکسی ملک میں کاروباری ماحول کے معیار کی علامت سمجھا جا تاہے۔پچھلے سال پوری دنیا میں بین الاقوامی سرمایہ کاری میں کافی کمی سامنے آئی لیکنچین میںہونے والیغیر ملکی سرمایہ کاری نئے ریکارڈ تک پہنچی ۔ اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال چین میں ہونے والی غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت ایک کھرب پینتیس ارب امریکی ڈالر بنی جو دو ہزار سترہ کے مقابلے میں تین فیصد زیادہ رہی۔چین میں قائم ہونے والےغیرملکی صنعتی و کاروباری اداروں کی تعداد میں ستر فیصد کا اضافہ سامنے آیا ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین بدستور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیےپسندیدہ ملکوں میں سےشامل ہے۔ بڑی آبادی کے علاوہ کاروباری ماحول کی مسلسل بہتری بھی چینی منڈی کی کشش کا باعث ہے۔
تبصرے میں مزید کہا گیا کہ چینی صدرشی جن پھنگ نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ کوئیبھیکاروباری ماحول کامل نہیں ہوتااس میں بہتری کی گنجائش ہمیشہ موجود ہ ہوتی ہے. دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر، چین کا کاروباری ماحول اب بھی عالمی معیار کے کاروباری ماحولکے مقابلے میں پسماندہہے. اس لیے چین کو اپنی اصلاحات کو مزید گہرائی تک پہنچانےاورکھلے پن کو بڑھانے کی ضرورت ہے.