چین میں غربت میں کمی کا مشن طویل المدتی ہے۔چین کے غربت کے خاتمے کے قومی دفتر
چین کے غربت کے خاتمے کے قومی دفترکے سربراہ لیو یو فو نے سات تاریخ کو بیجنگ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ چھ برسوں کے دوران چین میں غربت کو کم کرنے کےسلسلے میں بڑی پیش رفتحاصل ہوئی ہے۔ دو ہزار بارہمیںغربت کے شکارافراد کی تعدادنو کروڑ اناسی لاکھ نوے ہزارتھیجبکہدو ہزار اٹھار میںیہتعدادگھٹ کرایک کروڑ سڑسٹھ لاکھہوگئی ہے.جس کا مطلبہے گزشتہ چھ سالوں میں غربت کے شکارافراد کی تعداد میں آٹھ کروڑ کی کمی آئی ہے. غربت کےقومی معیارات کےمطابق ملک کے کل نو مشرقی صوبوں اور شہروں میں سے آٹھ صوبوں اور شہروں میں غربت کا خاتمہ ہو چکا ہے.رواں سالمزید ایک کروڑ غریب آبادی کی کمی کی جائیگی۔
لیو یون فو نے کہا کہ غربت کے خلاف چین کی جنگ انتہائی غربتکے مسئلہ کو حل کر رہاہے جو ہزاروں سالوںسے حل نہیں کیا گیا ہے. تاہماس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انتہائی غربت کا مسئلہ حل ہونے کے بعد چین میں کوئی غربت نہیں ہے۔ چین میں نسبتی غربت طویل عرصہ تک موجود رہیگی. انہوں نے کہا کہ چین دنیا میں سب سے بڑا ترقی پذیر ملک رہیگا. یہ چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی کی بنیادی خصوصیت ہے. غربت میں کمی اب بھی چین کیلئےایک طویل مدتیمشن ہے.