بیرونی سرمایہ کاری قا نون چین کے اعلی و معیاری کھلے پن کے نئے دور کا ضامن ہوگا : سی آر آئی کا تبصرہ
حال ہی میں ایئر بس کمپنی نے چین کے شہر شن جن میں قائم تخلیقی مرکز کو فعال کرنے کا اعلان کیا ہے،یہ مرکز ایشیا میں اس کمپنی کا واحد تخلیقی مرکز ہے ۔ ایئر بس کمپنی کا یہ اقدام چین میں جاری کھلے پن کے نئے دور کے آغاز کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے ۔غائر نظر سے دیکھا جائےتو پچھلے سال عالمی سطح پر بیرونی سرمایہ کاری کےمجموعی حجم میں انیس فیصد کمی ہوئی تاہم اس کے تناظر میں چین میں بیرونی سرمایہ کاری کے حصول میں تین فیصد کا اضافہ ہوا اور ترقی کا یہ رجحان رواں سال بھی برقرار رہا ہے ۔ چین کی وزارتِ تجارت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق رواں سال جنوری میں چین میں بیرونی سرمایہ کاری کے حقیقی استعمال کی مالیت پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چار اعشاریہ آٹھ فیصد بڑھ گئی جبکہ امریکہ اور ہالینڈ کی جانب سے چین میں کی جانے والی سرکایہ کاری میں بالترتیب ایک سو چوبیس اعشاریہ چھ فیصد اور پچانوے اعشاریہ چھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔
باوجود یہ کہ عالمی معیشت کی بحالی سست روی کا شکار رہی ،چین کے اعلی معیار کی ترقی اور کھلے پن کی راہ پر گامزن قدم کہیں بھی نہیں رکے ۔ اس وقت بیجنگ میں ہونےوالی قومی عوامی کانگریس میں قانونِ سرمایہ کاری کے مسودےپر نظر ثانی کی جا رہی ہے ، جوکہ اس بات کی مظہر ہے کہ چین اس قانون کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاری ، ان اداروں کے قانونی حقوق کے تحفظ اور ساز گار تجارتی ماحول کے قیام کے لیے حقیقی اقدامات اختیار کر رہا ہے اور اس قانون سے چین کے کھلے پن کوجاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا ہے ۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری کے قانون کی تیاری کا مقصد بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے منڈی تک ان کی رسائی ، تحفظ اور انتظام کے لحاظ سے بنیادی اصول بنانا ہے ۔ اس کے تحت بیرونی سرمایہ کار وں کے ساتھ منڈی تک رسائی سے قبل چینی سرمایہ کاروں جیسا سلوک روا رکھا جائے گا ،اس طرح بیرونی سرمایہ کاروں کو چین میں جس بھی قسم کے مسائل کا سامنا ہو گا ان کا منصفانہ ، مساوی اور شفاف حل، چین کے متعلقہ قانون کے مطابق ہو گا ۔