عالمی برادری کی جانب سےچین کی سفارتی کامیابیوں کی تعریف
چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے تیرہویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے اجلاس کے انعقاد کے دوران منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں چین کے امور ِخارجہ کے بارے میں چینی و غیر ملکی صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے ۔ بیرونی ممالک کے ماہرین اور دانشوروں نے چین کے سفارتی تصورات اور کامیابیوں کو بے حد سراہا ۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ چین عالمی امن کے تحفظ اور بنی نوع انسان کی ترقی کے لیے مزید اہم خدمات سرانجام دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چین کا سفارتی تصور دراصل " جیت -جیت " پر مبنی ہے جو دوسرے ممالک کا پورا احترام کرتا ہے اور اس کا مقصد باہمی مفادات کی بنیاد پر مشترکہ ترقی کرنا ہے ۔ترکی ، امریکہ ، روس اورجنوبی کوریا کے دانشوروں نے اپنے بیانات میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کا ذکر کیا اور کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے مختلف ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ ملااور اس کے ساتھ ہی افرادی و ثقافتی تبادلوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے نئے پلیٹ فارمز اور نئے مواقع لوگوں کے سامنے آئے ہیں ۔ جبکہ روس کے تھنک ٹینک " روس-چین سینٹر " کے سربراہ سناکوئیف کا کہنا تھا کہ چین دوسرے ممالک کے ساتھ نئے بین الاقوامی تعلقات کے قیام کی کوشش کر رہا ہے ۔ چین نے مختلف ممالک سے بندش کی بجائے کھلے پن ، صف آرائی کی بجائے تعاون اور ذاتی حصول کی بجائے مشترکہ ترقی کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تعلقات پرکشش ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آجکل زیادہ سے زیادہ ممالک چین کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں ۔