عالمی برادری نے غربت کے خاتمے کے سلسلے میں چین کی حاصل کردہ کامیابیوں کو سراہا
رواں سال چینی حکومت کی ورک رپورٹ میں ملک بھر میں خوشحال معاشرے کے قیام کی خاطر غربت کے خاتمے کے لیے نئے اہداف پیش کیے گئے ۔ عالمی برادری کا خیال ہے کہ چین میں غربت کے خاتمے کے حوالے سے نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور اس سلسلے میں حاصل کردہ تجربات ،بیشتر ترقی پزیر ممالک کی ترقی کے لیے مفید ثابت ہوں گے ۔ عالمی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق عالمی سطح پر غربت سے آزاد ہونے والے ہر ایک سو افراد میں سے ستر سے زائدافراد چین سے تعلق رکھتے ہیں ۔ فلپائن کی برکس پالیسیوں کی ریسرچ ایسوسی ایشن کے بانی ہرمن لاوریل نے چین کی حاصل کردہ شاندار کامیابیوں کی بے حدتعریف کی ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ چالیس سالوں میں چین نے کروڑہا افراد کو غربت سے نجات حاصل کرنے میں مدد دی ہے ۔ یہ پوری دنیا میں غربت میں کمی کے لیے کی جانے والی ایک عظیم خدمت ہے اس سے چینی کمیونسٹ پارٹی کی مضبوط حکمرانی کی صلاحیت کا مظاہرہ ہوتا ہے۔
علاوہ ازیں مصر ، کینیا ، نائیجیریا ، کمبوڈیا ،تنزانیہ ، جرمنی اور سنگاپور سمیت دیگر ممالک کے اہل کاروں اور دانشوروں نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چین کی جانب سے اپنے لوگوں کو غربت سے چھٹکارا دلانے کے لیے کی جانے والی جدوجہد اور حاصل کردہ کامیابیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال چین کی حکومتی ورک رپورٹ میں سن دو ہزار انیس میں مزید ایک کروڑ دیہی آبادیوں کو غربت سے آزادی دلوانے کا ھدف مقرر کیا گیا ہے جو کہ اس معاملے میں چین کی سنجیدگی اور مضبوط عزم کا ثبوت ہے ۔ مزید یہ کہ دو ہزار بیس تک چین کی اپنے ہدف کی تکمیل سے پوری دنیا میں غربت کے خاتمے کے حوالے سے اعتماد میں زبردست اضافہ ہو گا ۔ چین کے تجربات بہت سےممالک کے لیے قابلِ استفادہ ہیں ۔