این پی سی اور سی پی پی سی سی کے نمائندگان و مندوبین کا ترقی کے عمل پر اعتماد کا اظہار
رواں سال چین کی قومی عوامی کانگریس اور چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے اجلاسوں کے دوران چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری ، صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے این پی سی کے نمائندوں اور سی پی پی سی سی کے مندوبین کے ساتھ بارہا تحفظ ماحول ، غربت کے خاتمے ، دیہات کی خوشحالی اور تجارتی ماحول کی بہتری سمیت دیگر اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔ نمائندگان نےاپنےخیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صدر صاحب کے بیانات سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہےاور وہ اپنی ذمہ داری اٹھاتے ہوئے حقیقی طور پر اپنی خدمات سرانجام دیِں گے ۔
شی جن پھنگ نے اندرونی منگولیا خود اختیار علاقے کے نمائندگان کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ حیاتیاتی نظام کے قیام پر زور دیا جائے گا تاکہ آلودگی کی روک تھام کی جنگ میں فتح حاصل ہو ۔ اس حوالے سے نمائندے گونگ مینگ جو نے خیال ظاہر کیا کہ چین میں حیاتیاتی نظام اس وقت مضبوط نہیں ہے ۔ یہ ایک بہت کٹھن مہم ہے اور ہم اس راستے سےپیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ آلودگی کی روک تھام اورتحفظ ماحول کے لیے کوئی مختصرراستہ نہیں ہے جیسا کہ جنرل شی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس مشکل مسلے کے حل کے لیے بہت محنت کی ضرورت ہے ۔
سی پی پی سی سی کے مندوب چھن شیاو پنگ نے کہا کہ حیاتیاتی تہذیب نا صرف ماحول کی بہتری سے وابستہ ہے بلکہ یہ پائیدار ترقی کی بنیاد بھی ہے ۔
غربت کے خاتمے اور دیہات کی خوشحالی بھی صدر شی جن پھنگ کی توجہ کا مرکز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار خاص کر اناج کی فراہمی کویقینی بنانا دیہات کی خوشحالی کی حکمت عملی کا اولین مقصد ہے ۔ چینی حکومت نے دو ہزار بیس تک موجودہ معیار کے تحت غربت سے نجات پانے کا ھدف طے کیا اور اس وقت آٹھ سو سے زائدتحصیلوں میں سے نصف سے زیادہ غربت سے نجات پا چکی ہیں ۔
علاوہ ازیں نجی معیشت کی اعلی و معیاری ترقی بھی رواں سال کے دو اجلاسوں میں توجہ کا مرکز بنی رہی ۔سی پی پی سی سی کے مندوب لی یئن ہونگ کا کہنا تھا کہ تجارتی ماحول کی بہتری سے نجی صنعتی و کاروباری اداروں کی ترقی کو حیاتِ نو عطا کی گئی ہے ۔