تھائی لینڈ کے سابق نائب وزیر اعظم کی جانب سے چین کے دو اجلاسوں کی پذیرائی
تھائی لینڈ کے سابق نائب وزیر اعظم کی جانب سے چین کے دو اجلاسوں کی پذیرائی
چین کی تیرہویں قومی عوامی کانگریس کا دوسرا سالانہ اجلاس پندرہ تاریخ کو بیجنگ میں اختتام پذیر ہوا۔تھائی لینڈ کے سابق نائب وزیر اعظم اور تھائی لینڈ-چین ثقافتی پروموشن کمیٹی کے چیرمین پاناج جارو سومبت نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں چین کے دو اجلاسوں کی بڑی پذیرائی کی۔
پاناج جارو سومبت نے کہا کہ رواں سال ان کی توجہ "دی بیلٹ اینڈ روڈ"پر ہے۔رواں سال چینی حکومت کی ورک رپورٹ میں "دی بیلٹ اینڈ روڈ"کا بارہا ذکر کیا گیا۔تھائی لینڈ بھی "دی بیلٹ اینڈ روڈ"سے وابستہ ملک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک عظیم انیشیٹیو ہے جس سے تمام ممالک مستفید ہوں گے۔مختلف ممالک اس انیشیٹیو کے ذریعے باہمی روابط کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔"دی بیلٹ اینڈ روڈ" انیشیٹو کےعالمی سطح پر اہم اثرمرتب ہوئے ہیں۔ہائی اسپیڈ ریلوے ، انٹرنیشنل لاجسٹک تعاون ، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کی تعمیر اورای-کامرس کے شعبوں میں تعاون سے تمام ممالک مستفید ہونگے۔
پاناج جارو سومبت نے مزید کہا کہ چینی معیشت عالمی معیشت کو بھی فروغ دے رہی ہے۔چین ایک ارب تیس کروڑ آبادی رکھتا ہے اور اس ملک کے عوام کی خریداری کی قوت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔اس کے علاوہ چین کا اقتصادی حجم بھی نمایاں طور پر بڑا ہے جو عالمی معیشت کے لیے ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک چین کے اقتصادی ثمرات اور چین کی اہمیت کو مسترد نہیں کر سکتا کیونکہ چین ان کا اہم تجارتی ساتھی اور سب سے بڑی غیرملکی منڈی بھی بن سکتا ہے۔
چین کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے پاناج جارو سومبت نے کہا کہ چین ایک ذمہ دار بڑا ملک ہے۔چین کے ساتھ تعلقات رکھنے والے تمام ممالک چین پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہناتھا اس وجہ یہ ہے کہ چین نے نہ توکبھی کسی ملک کے خلاف جارحیت کی ہے اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کے عام شہریوں کو دھمکایا ہے۔ان کا مزید کہناتھا کہ خواہ کوئی بڑا ملک ہو یا چھوٹا ملک ، چین اس کے ساتھ دوستانہ تعاون کے تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔