چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلے اسٹریٹجک مذاکرات کا انعقاد
چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلے اسٹریٹجک مذاکرات کا انعقاد
چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے درمیان انیس مارچ کو بیجنگ میں پہلے اسٹریٹجک مذاکرات ہوئے ۔ ان مذاکرات کا انعقاد پچھلے سال نومبر میں وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک کے رہنماوں کے فیصلے کےمطابق کیاگیا ہے ۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ یہ مذاکرات چین پاک چار موسموں کے اسٹریٹجک تعاون کے شراکت داری کے تعلقات کے فروغ کی ضروریات سے مطابقت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ بین الاقوامی و علاقائی صورتحال میں جو تبدیلی آئے، چین پاکستان کےاقتدار اعلی اور قوی احترام کے تحفظ کی حمایت کرتا رہیگا ۔ چین پاکستان کی اپنے ملک کی خصوصیات کے مطابق ترقی کی راہ کے انتخاب کی حمایت کرتا ہے ۔ چین پاکستان کی اپنے ملک کے اندر استحکام ،ترقی اور خوشحالی کے قیام کے لئے کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور علاقائی و بین الاقوامی معاملات میں پاکستان کے مزید اہم تعمیری کردار ادا کرنے کی حمایت کرتا ہے ۔ وانگ ای نے مزید کہا کہ چین پاکستان کی دہشت گردی کی حوصلہ شکنی کے لئے کی جانے والی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ایک طویل عرصے سے جاری پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو درست انداز میں دیکھے ۔
چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلے اسٹریٹجک مذاکرات کا انعقاد
سی پیک کے بارے میں فریقین نے مذاکرات میں اتفاق کیا ہے کہ چین پاک اقتصادی راہداری کے تحت تعمیر شدہ منصوبوں کو فعال رکھنے کی ضمانت دی جائے گی ۔ علاوہ ازیں صنعتی زونز کے قیام اور عوامی زندگی سے متعلق نئے منصوبوں کو بہتر بنایا جائے گا ۔ فریقین نے سی پیک کی سیکورٹی کیلئے سازگار ماحول کے تحفظ کےلئے اقدامات اختیار کرنے کا عہدبھی کیا ۔
چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلے اسٹریٹجک مذاکرات کا انعقاد
وانگ ای نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر کے دوران چین ہمیشہ جامع مشاورت ، تعمیرات میں شراکت اور مشترکہ مفادات کے مطابق پاکستانی عوام کے مفادات کو ترجیح دیتا ہے ۔ تعمیر شدہ بائیس منصوبوں سے پاکستان کی نقل و حمل کی بنیادی تنصیبات اور بجلی کی قلت کی صورتحال کافی بہتر ہو گئی ہے ۔ اس دوران پاکستانیوں کو ہزاروں کی تعدادمیں روز گار کے مواقع بھی فراہم کیے گئے ہیں ۔ وانگ ای نے مزید کہا کہ مستقبل میں سی پیک کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا تاکہ مغربی علاقے سمیت مقامی عوام اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں ۔