چین کا عالمی تجارت کے استحکام میں اہم کردار ہے :سی آر آئی کا تبصرہ

2019-04-12 18:37:00
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بارہ اپریل کو چین کے جنرل کسٹم ہاؤس کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں سال پہلی سہ ماہی میں چین کی برآمدات و درآمدات کی کل مالیت ستر کھرب دس ارب آر ایم بی بنی جس میں پچھلے سال کی اسی مدت کی نسبت تین اعشاریہ سات فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔بیرونی تجارت مجموعی طور پر مستحکم رہی ۔

اعدادوشمار سے ظاہر ہے کہ پہلی سہ ماہی میں برآمدات کی کل مالیت سینتیس کھرب ستر ارب یوان بنی جو پچھلے سال کی اسی مدت سے چھ اعشاریہ سات فیصد زیادہ ہے۔جب کہ درآمدات کی کل مالیت بتیس کھرب چالیس ارب چینی یوان بنی جس میں صفر اعشاریہ تین فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔تجارتی منافع کی مالیت پانچ کھرب انتیس ارب یوان سے زائد ہے ۔

رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں یورپی یونین ، آسیان اور امریکہ بدستور چین کے تین سب سے بڑے تجارتی شراکت دار تھے۔اس کے ساتھ ساتھ چین کے نئی منڈی کے ساتھ تجارتی تبادلے مزید قریب ہو رہے ہیں۔

موجودہ صورتحال کے پیش نظر چین کو بیرونی تجارت میں ملنے والی کامیابیوں کا حصول اتنا آسان نہیں ہے مگر ان کامیابیوں سے چینی معیشت کی مضبوطی اور چینی منڈی کی ممکنہ قوت کی عکاسی ہوتی ہے۔

باریک بینی سے دیکھا جائے تو پہلی سہ ماہی میں چین کی بیرونی تجارت میں استحکام اور معیار میں بہتری کی خصوصیات سامنے آئی ہیں۔تجارتی شراکت داری میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے علاوہ ازیں امریکہ کے ساتھ تجارت میں کمی کے برعکس یورپی یونین ، آسیان اور جاپان کے ساتھ درآمدات و برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔خاص طور پر دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے ساتھ تجارت میں سات اعشاریہ آٹھ فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو اوسط اضافے سے نسبتا زیادہ رہا جس سے یہ ظاہر ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے ساتھ تجارت چین کی بیرون تجارت کی نئی قوت متحرکہ بن رہی ہے۔

تجارتی شراکت داری میں اضافے سے چین امریکہ تجارتی کشمکش سے پیدا شدہ منفی اثرات کو کم کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ تجارتی مصنوعات کا ڈھانچہ بہتر ہو رہا ہے۔ زیادہ اضافی ویلیو والی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ "میڈ ان چائنا"کی عالمی مسابقتی صلاحیت کی بہتری کا عکاس ہے۔اس کے علاوہ درآمدات سے ظاہر ہے کہ چینی عوام کی کھپت کی صلاحیت بھی ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ تجارتی اضافے کی قوت متحرکہ مزید مضبوط ہو رہی ہے۔

دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی حیثیت سے چین کی بیرونی تجارت میں مستحکم طور پر اضافہ عالمی تجارت کے اعتماد کو بڑھائے گا۔


شیئر

Related stories