امریکی وزیر خارجہ کی غیرسنجیدہ گفتگو سے چین اور لاطینی امریکہ کا تعاون متاثر نہیں ہوگا:سی آر آئی کا تبصرہ

2019-04-17 10:45:37
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی وزیر خارجہ کی غیرسنجیدہ گفتگو سے چین اور لاطینی امریکہ کا تعاون متاثر نہیں ہوگا:سی آر آئی کا تبصرہ

امریکی وزیر خارجہ کی غیرسنجیدہ گفتگو سے چین اور لاطینی امریکہ کا تعاون متاثر نہیں ہوگا:سی آر آئی کا تبصرہ

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گیارہ اپریل کو چلی سمیت چار لاطینی امریکی ممالک کا دورہ شروع کیا جس کا مقصد وینزوئیلا پر مزید پابندیاں لگانے کے لیے ان ممالک کی حمایت حاصل کرنا تھا تاہم چلی پہنچتے ہی انہوں نے لاطینی امریکہ کو تنبیہہ کی کہ چین اور روس لاطینی امریکہ میں افراتفری پھیلائیں گے۔

دراصل مائیک پومپیو کا مذکورہ بیان لاطینی امریکہ میں امریکی اثرورسوخ میں کمی پر امریکہ کی پریشانی کا عکاس ہے۔طویل مدت سے امریکہ نے لاطینی امریکہ کو گھرکا پچھواڑا سمجھ رکھا ہے اور وہاں اپنی بالادستی ، جبری سیاست اور سماجی و اقتصادی نظام نیز اپنی قدر کے نظریات کو پھیلاتا آرہا ہے۔امریکہ ان ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا ہے اور جو ممالک اس کی حکم عدولی کریں وہاں افراتفری پھیلاتا ہے ۔ امریکہ کی وجہ سے غیرملکی رقوم اور ٹیکنالوجی پر لاطینی امریکہ کے ا نحصار میں اضافہ ہو رہا ہے اور یوں وہ شدید بحران کا شکار ہو چکا ہے۔ برازیل کے ماہرین نے گزشتہ دس برسوں کو "امریکہ کا ٹریپ"قرار دیا ہے۔

فی الحال امریکہ ایک طرف تو گھر کے اس پچھواڑے میں حکم چلانا چاہتا ہے،جب کہ دوسری طرف وہ لاطینی امریکہ کے پناہ گزینوں کو اپنے ملک سے باہر رکھنے کے لیے ایک دیوار بنانا چاہتا ہے۔مزید یہ کہ امریکہ نے امریکی صنعتی اداروں سے کہا ہے کہ وہ لاطینی امریکہ میں کم سرمایہ کاری کریں ۔ اس طرح دیکھا جائے تو "امریکہ فرسٹ" کی پالیسی پر گامزن امریکہ لاطینی امریکہ کی حمایت کیسے کرے گا۔

اس کے برعکس چین اور لاطینی امریکہ اور کریبیئن ممالک کے درمیان ماضی یا حال کسی بھی زمانے میں کوئی اختلافات نہیں رہے اور ترقی کے راستے پر ایک دوسرے سے سیکھنے کے کافی امکانات بھی موجود ہیں۔چین چلی ، پیرو اور برازیل سمیت لاطینی امریکی ممالک کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے۔علاوہ ازیں دی بیلٹ اینڈ روڈ چین اور لاطینی امریکہ کے مابین تعاون کا نیا پلیٹ فورم بھی بن چکا ہے۔فریقین کے درمیان تعاون سرد جنگ کی نوعیت کی باتوں سے متاثر نہیں ہوگا۔


شیئر

Related stories