پاکستان کا کروٹ ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشن چین کااعلی تعمیراتی شاہکار
چین پاک اقتصادی راہداری کا پہلا ہائیڈرو پاور سرمایہ کاری کا منصوبہ یعنی کروٹ ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشن تعمیر کے اہم ترین مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ فیکٹری کی عمارت، دریا پر بیراج اور پانی کے اخراج کے راستے یعنی اسپل وےسمیت دیگر اہم بنیادی تنصیبات تیز رفتار سے تعمیر کی جارہی ہے۔ کروٹ ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشن پر ڈیزائن سے تعمیر تک چینی ٹیکنالوجی اور معیار کے مطابق عملدرآمد کیا جارہا ہے۔ یہ منصوبہ چینی ٹیکنالوجی اور معیار کو دنیا بھر میں متعارف کروانے کا باعث بنے گا۔
اس پاور اسٹیشن کی تعمیر میں تین ہزار پانچ سو سے زائد پاکستانی اور نو سو سے زائد چینی کارکنوں نے حصہ لیا ہے۔ پاکستان کے تمام ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشنز میں کروٹ پاور اسٹیشن کے پاس کئی "اولین" اعزازات موجود ہیں۔یہ نہ صرف چین پاک اقتصادی راہداری کا پہلا ہائیڈرو الیکٹرک پاور سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے،بلکہ سلک روڈ فنڈ کے قیام کے بعد اس فنڈ کی سرمایہ کاری سے چلنے والا پہلا منصوبہ بھی ہے۔ تھری گورجیئس جنوبی ایشیا انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے کروٹ پروجیکٹ کے نائب سربراہ لی زی لی نے کہا کہ اس منصوبے کی سرمایہ کاری کی کل مالیت ایک ارب چوہتر کروڑ امریکی ڈالرز بنتی ہے۔اس میں بیس کروڑ امریکی ڈالرزسلک روڈ فنڈ سے متعلق ہیں۔
اندرونی اور بیرونی بینکوں کی حمایت اور نگرانی میں کروٹ پاور اسٹیشن کے تعمیراتی عمل میں مسلسل پیش رفت حاصل ہورہی ہے۔اب تک مجموعی پروجیکٹ کے چون فیصد حصے کا مکمل ہوگیا ہے۔منصوبے کے مطابق دو ہزار اکیس کے اپریل تک پاور اسٹیشن کے پہلے یونٹ سے بجلی پیداوارکا کام شروع ہو جائےگا اور اسی سال کے نومبر تک تمام چار یونٹس بجلی کی پیداوار شروع کر دیں گے۔
چار پیداواری یونٹس کے ساتھ اس پاور اسٹیشن کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت سات لاکھ بیس ہزار کلو واٹ ہے۔ اس پن بجلی گھر سے سالانہ تین ارب بیس کروڑ کلو واٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔ یہ بجلی گھر پانچ لاکھ گھرانوں کے لئے بجلی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ اس بجلی گھر کی تکمیل سے پاکستان میں بجلی کی کمی کی صورت حال میں بہتری آئے گی۔