"دی بیلٹ اینڈ روڈ " سے مختلف ممالک کے درمیان فاصلہ کم ہو گیا ہے

2019-04-24 18:33:01
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

دوسرا " دی بیلٹ اینڈ روڈ " بین الاقوامی فورم منعقد ہونے جارہا ہےجس مین شرکت کے لئے مختلف ممالک کے رہنما بیجنگ پہنچ رہے ہیں ۔ چین کے صدر مملکت نے بیجنگ عظیم عوامی ہال میں چلی کے صدر سباستیئن پنیرا سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر شی جن پھنگ نے کہا کہ چلی عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ تعلقات استوارکرنے والا پہلا جنوبی امریکی ملک ہے اور چلی جنوبی امریکہ کا وہ پہلا ملک بھی ہے جس نےچین کی منڈی کی مکمل اقتصادی حیثیت کو قبول کیا اور چین کے ساتھ دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کئے ۔

رائے عامہ کے خیال میں چلی " دی بیلٹ اینڈ روڈ " کی تعمیر میں گرم جوشی سے حصہ لے رہا ہے ۔ چلی کو چین کے ساتھ تعاون سے فائدہ ہواہے ۔جغرافیائی لحاظ سے چلی چین سے بہت دور ہے لیکن دی بیلٹ اینڈ روڈنےدونوں ممالک کے درمیان فاصلہ بہت کم کردیا ہے ۔

ملاقات کے دوران چلی کے صدر کا کہنا تھا کہ چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ "دی بیلٹ اینڈ رود " انیشیٹو کے ذریعے قدیم شاہراہ ریشم کی شاندار تاریخ کو دہرایا گیا ہے جو نئے عہد میں عالمی تہذیب و ثقافت کے تبادلوں میں بھی مدد گار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چلی دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کی حمایت کرتا ہے ۔


شیئر

Related stories