دی بیلٹ اینڈ رو ڈ کی تعمیر اعلی معیار ی ترقی کے دور میں داخل ہو گی ، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-04-25 17:01:24
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تین روزہ " دی بیلٹ اینڈ رود " بین الاقوامی تعاون کا دوسرا فورم پچیس تاریخ کو بیجنگ میں افتتاح پزیر ہوا ۔ ڈیڑھ سو سے زائد ممالک اور نوے سے زیادہ بین الاقوامی تنظیموں کے تقریباً پانچ ہزار نمائندے اس فورم میں شریک ہیں ۔

واضح رہے کہ سن دو ہزار تیرہ میں چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو پیش کیا ۔ اس کے بعد اس سلسلے میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔ خاص طور پر دو ہزار سترہ میں چین کی جانب سے دی بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون کے پہلے فورم کےانعقاد کے بعد دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کی تعداد میں دو گنا اضافہ ہوا ۔ اس کے تحت پوری دنیا میں منصوبے تعمیر ہو رہے ہیں ۔ اس سے لوگوں نے حیران کن چینی رفتار کو دیکھ لیا ہے ۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ان سب کامیابیوں کے پیچھے راز کیا ہے ؟ دراصل یہ کامیابیاں ایک طرف چینی حکومت کی حوصلہ افزائی اور عوامی اداروں کی گرم جوشی سے شرکت سے تعلق رکھتی ہے تو دوسری طرف عالمی برادری کی جانب سے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے دوران جامع مشاورت ، تعمیرات میں شراکت اور مشترکہ مفادات کے اصول کو قبول کرتے ہوئے اس کثیرالطرفہ تعاون کے پلیٹ فارم سے استفادہ کرنے کی خواہش کا بھر پور اظہار بھی اس کی کامیا بی کا ضامن ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت دنیا کے بہت زیادہ ممالک میں بنیادی تنصیبات کی کمی ہے جو معاشی و سماجی ترقی میں ایک اہم رکاوٹ ہے ۔ اس صورتحال میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر یقینیاً اس مسلے کے حل کے لیے ایک بہت اچھا طریقہ ہے ۔ دی بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون کا دوسرا فورم عالمی سطح پر جامع مشاورت کے ذریعے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کو اعلی معیار تک لے جانے کا ایک اہم موقع فراہم کر رہا ہے ۔ جیسا کہ چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کا کہنا ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو چین میں پیش کیا گیا تھا لیکن اس کا تعلق پوری دنیا سے ہے ۔


شیئر

Related stories