چینی صدر شی جن پھنگ کی دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق دوسرے عالمی تعاون فورم کے ثمرات پر روشنی

2019-04-27 19:53:05
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ستائیس اپریل کو چینی صدر شی جن پھنگ نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق دوسرے عالمی تعاون فورم کے اختتام پر اخباری نمائندوں سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ فورم کے شرکا نے تعاون کے تصورات کی بہتری ، ترجیحات کے تعین اور نظام کی مضبوطی پر وسیع پیمانے پر اتفاق رائے کیا۔

پہلا یہ ہے کہ ہم نے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں حاصل کردہ ثمرات کو بے حد سراہا ہے۔ہم سب سمجھتے ہیں کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر مشترکہ ترقی و خوشحالی کی جانب ایسا راستہ ہے جس پر بے شمار مواقع ہیں۔دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں حاصل کردہ ابتدائی ثمرات نے مختلف ممالک کی ترقی کے لیے نئے امکانات فراہم کیے ہیں ،بین الاقوامی تعاون کا نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے نئی خدمات سرانجام دی ہیں۔

دوسرا، ہم نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی اعلی و معیاری تعمیر کو آگے بڑھایا جائے گا۔ہم جامع مشاورت، تعمیری شراکت اور مشترکہ مفادات کی اصل روح پر قائم رہتےہوئے ماحول دوست ترقی کریں گے اور تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کریں گے ۔ہم نے اس بات پربھی اتفاق کیا ہے کہ ترقی کے عمل میں عوام کو اہمیت دی جائے گی۔ہمارا ہدف ہے کہ مختلف ممالک کے درمیان روابط کو زیادہ موثر بنایا جائے، اقتصادی ترقی کو قوت دی جائے ، قریبی بین الاقوامی تعاون بڑھایاجائے اور عوام کی زندگی کو بہتر بنایا جائے۔ تیسرا ،ہم نے جامع شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ہم اعلی معیار کی حامل، پائیدار ،چیلنجز سے نمٹنے والی اور مناسب قیمت کی بنیادی تنصیبات فراہم کریں گے۔ ہم انسانی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے پر بھی متفق ہوئے ہیں۔ہم پائیدار ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ ترقی پذیرممالک کی بھی مدد کریں گے اور انہیں عالمی معیشت کے دھارے میں شرکت کے قابل بنائیں گے تاکہ وہ اس سےفائدہ اٹھا سکیں۔

چوتھا یہ ہے کہ ہم اس پر متفق ہیں کہ عالمی انٹرکنیکشن کے شراکت داری تعلقات قائم کیے جائیں اور انٹرکنیکشن کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے مزید ممالک کو مدد فراہم کی جائے گی۔شی جن پھنگ نے یہ بھی کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق دوسرے عالمی تعاون فورم کے شرکا اس بات پر متفق ہیں کہ بی آر ایف کثیر جہتی تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہےاور اس کا انعقادباقاعدگی سے کیا جانا چاہیے ۔

پانچواں یہ ہے کہ ہم سب حقیقت پسندانہ تعاون کی حمایت کرتے ہیں تاکہ مزید حقیقی نتائج سامنے آئیں۔انہوں نے کہا کہ فورم کے انعقاد اور تیاری کے عمل کے دوران تعاون کے چونسٹھ بلین ڈالرز سے زائد مالیت کے معاہدوں پر دستخط ہوئے اور کل دو سو تراسی عملی نتائج کا حصول ہوا۔

جناب شی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس فورم سے یہ ظاہر ہے کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں حصہ لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا ہے ،شراکت داربڑھتے گئے ہیں ،تعاون کی کوالٹی بلند ہوتی گئی اور ترقی کا مستقبل روشن ہوتا گیا ہے۔



شیئر

Related stories