چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورت سے متعلق تین اہم حقائق : سی آر ائی کا تبصرہ

2019-06-02 18:25:35
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چینی حکومت نے دو تاریخ کو " چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورت میں چین کے موقف " کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کیا ۔ وائٹ پیپر میں چین امریکہ تجارتی کشمکش سے پید ا ہونے والے اثرات ، مشاورت کے دوران امریکہ کی جانب سے بارہا بددیانتی کا اظہار اور چین کے اصولی موقف سمیت مختلف پہلووں سے چین امریکہ تجارتی مشاورت کی تاریخ ، موجودہ صورتحال اور وہ حقائق سامنے لائے گئے ہیں جس سے عالمی برادری کو اس بارے میں مکمل معلومات کے حصول میں مدد ملے گی ۔

تفصیلات دیکھیں جائیں تو آٹھ ہزار سے زائدالفاظ پر مشتمل اس وائٹ پیپر سے تین اہم حقائق سامنے آتے ہیں ۔

سب سے پہلی بات یہ ہے کہ چین امریکہ تجارتی مشاورت کی نا کامی کا سبب امریکہ کی مشاورت کے مختلف ادوار میں بد دیانتی کا مظاہرہ ہے۔ امریکہ تین مرتبہ یعنی مارچ دو ہزار اٹھارہ ،مئی دو ہزار اٹھارہ اور مئی دو ہزار انیس میں اتفاق رائے سےیکطرفہ طور پر پیچھے ہٹا ۔ علاوہ ازیں امریکہ نے اس بات پر اصرار کیا کہ تحریری معاہدے میں چین کے اقتدار اعلی سے متعلق وہ مواد جو چین کےلیے نقصان دہ ہے لازمی طور پر شامل کیا جائے۔ وائٹ پیپر نےدنیا کے سامنے امریکہ کے بے اعتبار ہونے اور اس کے بار بار تبدیل ہونے والے طرز عمل کو ظاہر کردیا ہےتاکہ لوگوں کو پتہ چل جائے کیونکہ چین نے امریکہ کے اس طرز عمل کے خلا ف رد عمل دکھایا ہے۔

دوسری بات یہ ہے کہ چین اپنے بل بوتے پر جدید سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کر رہا ہے ۔ امریکہ کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ تجارتی جنگ چھیڑنے کی وجہ یہ ہے کہ چین علمی اثاثوں کے حقوق کو چور ی کر کے ترقی کر رہا ہے ۔ اس حوالے سے وائٹ پیپر میں بڑی تعداد میں اعدادوشمار سے اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ ایسا ہر گز نہیں ہے تمام حقائق اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ چین پر عائد امریکہ کے الزامات بالکل بے بنیاد ہے ۔ اور امریکہ کی جانب سے چین کی مصنوعات پر اضافی ٹیرف عائد کرنا ، سرمایہ کاری کو محدود کرنا سب امریکہ اپنی بالادستی کو قائم کرنے کیلئے کر رہاہے۔

تیسری بات یہ ہے کہ ٹیرف میں اضافے کے اقدامات سےامریکہ کی اقتصادی ترقی کو فروغ نہیں مل رہا ،بلکہ اس کے بر عکس سنگین نقصانا ت پہنچ رہےہیں.

چین کا موقف بہت واضح ہے کہ تعاون چین امریکہ کے لیے واحد درست انتخاب ہے ۔ باہمی مفادات سے دونوں ممالک کو بہتر مستقبل مل سکتا ہے ۔ چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورت میں چین پیچھے کی بجائے آگے دیکھ رہا ہے ۔ تجارت اور معیشت میں دونوں ممالک کے تنازعات کو اخر کار گفتگو اور مشاورت کے ذریعے حل ہونا چاہیئے ۔ اس کے ساتھ ہی چین کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہے ۔ مذاکرات کے لیے چین کا دروازہ کھلا ہے تاہم جنگ کی صورت میں بھی چین پیچھے نہیں ہٹے گا ۔




شیئر

Related stories