چین امریکہ تجارتی بات چیت میں چین کا موقف قابل تحسین ہے۔مشاہد حسین سید
پاکستان کےایوان بالا کی بیرونی امور کمیٹی کے چیئرمن اور مسلم لیگ نون کےسینیٹر مشاہد حسین سید نے تین جون کو اسلام آبا د میں نامہ نگاروں کو انٹرویو دیتے ہوئے چین امریکہ تجارتی بات چیت کے حوالے سے چینی حکومت کے جاری کردہ وائٹ پیپر کی تعریف کی ۔انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کا جاریکردہ وائٹ پیپر منصفانہ اور سچائی پر مبنی ہے جس میں مساوات، باہمی مفادات اور ایمانداری کی بنیاد پر تجارتی مشاورت کو آگے بڑھانے پر چین کے موقف کی وضاحت کی گئی ہے۔یہ تجارتی مسائل کے حل کے لیے فائدہ مند ہے۔ امریکہ نے تجارتی جنگ کا آغاز کیا اورمشاورت میں بار بار ایمانداریکے اصول کی خلاف ورزی کیجس کی وجہ سے بات چیت تعطل کا شکار ہوئی۔ یہ کارروائینا صرفدو نوں ممالک کی معیشت کو نقصان پہنچائے گی بلکہعالمی معاشی بحران کا باعث بھیبن جائے گی.
مشاہدحسین سیدنےکہا کہ چین کے اصلاحات اور کھلے پن کے نفاذ کے چالیس سال بعدچین کی معیشت نے زبردست ترقی کی ہےاور اس کی مجموعی طاقت مسلسل بڑھ رہی ہے۔چین نے عالمی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں بھیفعال کردار ادا کیا ہے. اس وقت امریکہ نےتجارتی جنگ کا آغاز کیا ہےاور چینی برآمدات پرمسلسل اضافی ٹیرف لگایا .امریکہ کا بہانہ یہ ہے کہ چین نے غیر منصفانہ اور غیر مساوی تجارتی پالیسی اپنائی ہے تاہم اصل وجہ یہہے کہ امریکہ چین کے ابھرنے سے پیدا ہونے والےچیلنجز سے خوفزدہ ہے۔
مشاہد حسین نے مزید کہا کہ دونوںممالک کے درمیان تجارتی کشمکشکے سلسلے میں موجودہ امریکی رویہ خطرناک اور بے بنیاد ہے.چینیصدر شی جن پھنگ نے ڈیوس فورم میں اپنی تقریر میں نشاندہی کی تھی کہ تحفظ پسندی خود کو ایک سیاہ کمرے میں بند کرنے کے مترادف ہے. اگرامریکہ اسی راستے پرگامزنرہا تو امریکی اور عالمی معیشت زوال پزیری کا شکار ہو جائیں گی .