چین کی معیشت مضبوط ہے ، سی آر آئی تبصرہ

2019-06-10 19:33:47
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کی معیشت مضبوط ہے ، سی آر آئی تبصرہ

چین کی معیشت مضبوط ہے ، سی آر آئی تبصرہ

چین کے قومی ادارہ برائےکسٹمز کے مطابق رواں سال کےپہلے پانچ مہینوں میں چین کی برآمدات و درآمدات کی کل مالیت پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چار اعشاریہ ایک فیصد زیادہ رہی۔سی آر آئی تبصرہ نگار نے اپنے ایک اداریے میں کہا کہ بین الاقوامی تجارتی کشمکش میں اضافے اور عالمی برآمدات و درآمدات میں کمی کی صورت حال میں چین کی بیرونی تجارت میں ابھی تک مسلسل ترقی برقرار ہے اور چین کی منڈی میں لوگوں کے اخراجات میں اضافہ ہوتا چلا آ رہا ہے. اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی معیشت مضبوط اور لچکدار ہے نیز اس میں ترقی کی وسیع گنجائش موجود ہے. چینی معیشت ایک ایسا سمندر ہے جو کسی بھی شدت کی ہوا اور اٹھنے والی لہروں کا مقابلہ کر سکتی ہے۔

تبصرے میں یہ خیال ظاہر کیا گیا کہ اگرچہ اس سال کے پہلے پانچ مہینوں میں چین - امریکہ تجارت کا مجموعی حجم نو اعشاریہ چھ فی صد تک گرا ، جو کہ چین کی بیرونی تجارت کا گیارہ اعشاریہ سات فی صد بنتا ہے تاہم یورپی یونین، ایشیا اور جاپان جیسے ممالک اور علاقوں کے ساتھ باہمی تجارت میں مسلسل اضافہ ہوا اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کے ساتھ درآمدات و برآمدات کی شرحِ اضافہ چین کی مجموعی بیرونی تجارت کی شرح سے چار اعشاریہ نو فیصد زیادہ رہی . اس کا مطلب یہ ہے کہ چین کے بیرونی تجارتی و کاروباری شراکت داروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور چین میں بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھ رہی ہے.

امریکہ کی طرف سے شروع کی جانے والی تجارتی جنگ کی وجہ سے چینی معیشت کچھ آزمائشوں سے گزری تاہم چین کی کارکردگی کو دیکھ کر عالمی برادری سمجھ گئی ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی اور استحکام کا بنیادی رجحان برقرار ہے. چین اپنی اصلاحات کی رفتارکو تیز کرے گا، کھلے پن کو فروغ دیتا رہے گا اور اپنے امور بہترین انداز میں سر انجام دے گا کیونکہ طوفان کے بعد، چین کی معیشت کو سمندر کی طرح زیادہ قوت متحرکہ میسر ہو گی۔


شیئر

Related stories