ا​مریکی بالادستی کے لیے قومی سیکیورٹی کا "بہانہ "، سی آر آئی تبصرہ

2019-06-11 18:39:11
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی بالادستی  کے لیے قومی سیکیورٹی کا  "بہانہ "، سی آر آئی تبصرہ

امریکی بالادستی کے لیے قومی سیکیورٹی کا "بہانہ "، سی آر آئی تبصرہ

کچھ عرصے سے امریکی حکومت نے قومی سکیورٹی کے بہانے درآمدی اشیا ، غیرملکی سرمایہ کاری ، غیرملکی طالب علموں ،دانشوروں یہاں تک ویزے کی درخواست کرنے والوں کے سوشل میڈیا اکاّنٹس کی وسیع پیمانے پر نگرانی اور باپندی کے اقدامات اختیار کیے ہیں۔سی آر آئی کے تبصرہ نگار نے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ قومی سکیورٹی، جو ایک سنگین موضوع ہے اور جس پر تمام ممالک بڑی توجہ دیتے ہیں ، یہ موضوع امریکہ کے لیے ایک ایسی ٹوکری ہے جس میں سب کچھ بھراجا سکتا ہے.قومی سکیورٹی کا تصور بہت واضح طور پر بیان کیا جا چکا ہے تاہم آج امریکہ نے اس تصور کو اپنی تجارتی تحفظ پسندی اور بالادستی کو برقرار رکھنے کا آلہ بنا لیا ہے۔

تبصرے میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ کی "قومی سلامتی" کو کوئی حقیقی خطرہ لاحق نہیں ہے، دارصل امریکہ میں کچھ لوگ تجارتی شراکت داروں کے خلاف لڑنے کے لئے "قومی سلامتی" کا "بہانہ" استعمال کر رہے ہیں تاکہ امریکہ کے مفادات کی حفاظت کی جا سکے. اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ امریکہ دنیا میں تبدیلیوں کا سامنا کرنے کی ہمت سے محروم ہے اور ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک میں ہونے والی ترقی کی حقیقت کو قبول نہیں کرسکتا.اس سے نا صرف تجارتی شراکت داروں کو نقصان پہنچا بلکہ یہ بین الاقوامی تجارتی آرڈر اور اعتماد پر بھی اثر انداز ہوتا ہے، اس کے نتیجے میں خود امریکہ کو بھی نقصان پہنچے گا.اگر امریکہ نے بار بار "قومی سلامتی" کے بہانے کا استعمال کیا تو اس کی حقیقی خطرات کا احساس کرنے کی صلاحیت کمزور ہوگی اور یہ، امریکہ کی "قومی سلامتی" کے لیے سب سے بڑا حقیقی خطرہ ثابت ہوگا۔


شیئر

Related stories