جمی کارٹر کو دیا جانے والاایوارڈ ، چین اور امریکہ کےالگ ہونے کے نظریے کے خلاف بھرپور جوابی حملے کے مترادف ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

2019-06-13 17:04:47
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

جمی کارٹر کو دیا جانے والاایوارڈ ، چین اور امریکہ کےالگ ہونے کے نظریے کے خلاف بھرپور جوابی حملے کے مترادف ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

جمی کارٹر کو دیا جانے والاایوارڈ ، چین اور امریکہ کےالگ ہونے کے نظریے کے خلاف بھرپور جوابی حملے کے مترادف ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

بارہ جون کی شام کو امریکہ کی جارج ایچ ڈبلیو فاوندیشن برائے چین- امریکہ تعلقات نے سابق امریکی صدر جمی کارٹر کو چین-امریکہ تعلقات کی ترقی میں ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں "چین -امریکہ تعلقات کے ممتاز رہنما " کا اولین ایوارڈ عطا کیا ۔

چورانوے سالہ جمی کارٹر ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے ۔ انہوں نے اپنے عہدِ صدارت میں چین اور امریکہ کے درمیان باضابطہ طور پر سفارتی تعقات قائم کیے ۔

اِس وقت چین اور امریکہ کے درمیان نا صرف تجارتی کشمکش میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ اس پس منظر میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر کو ری پبلکن پارٹی کے صدر کے نام کا ایوارڈ ملا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین امریکہ تعلقات ، دوستی اور اتفاق رائے کے تحفظ کے لیے بڑی تعداد میں امریکی سیاسی دانشور ، پارٹیوں کے مفادات کو چھو ڑ کر دور اندیشی کے نظریات رکھتے ہیں ۔ سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے چین امریکہ تعلقات کے قیام کے لیے اہم کردار ادا کیا اور انہیں جو ایوارڈ ملا یہ چین اور امریکہ کے الگ ہونے کے نظریے کے خلاف طاقتور جوابی حملے کے مترادف ہے۔

جمی کارٹر کا کہنا تھا کہ امریکہ اور چین کے درمیان ثقافت ، تاریخ ، طرز حکمرانی ، مفادات اور ترقی کا معیار سب کچھ مختلف ہے ۔ لیکن انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ باہمی احترام ، امن ، خوشحالی اور ترقی کی جستجو ہمارے یکساں مقاصد ہیں اور یہ ہمارے درمیان موجود اختلافات سے کہیں زیادہ اہم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ چین اور امریکہ جیسے دو بڑے اور مضبوط ممالک آپس میں جامع شراکت داری تعلقات اور دوستی کے فروغ کے لیے مشترکہ کوشش کریں گے تاکہ دنیا کے تمام علاقوں کے عوام کو امن و خوشحالی ملے ۔


شیئر

Related stories