چین بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بدستور ایک پرکشش علاقہ ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

2019-06-13 19:40:21
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین  بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بدستور ایک پرکشش علاقہ ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

چین بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بدستور ایک پرکشش علاقہ ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

تیرہ جون کو چین کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کےپہلے پانچ ماہ میں چین نے 369.06 بلین چینی یوان کے بیرونی سرمایے کا حقیقی استعمال کیا جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد زائد ہے ۔ اس وقت پوری دنیا میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی شرحِ اضافہ سست ہونے کے تناظر میں مذکورہ شرحِ اضافہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بدستور ایک پرکشش علاقہ ہے۔ امریکہ کے نام نہاد " اضافی ٹیرف سے بیرونی کاروباری ادارے چین سے روانہ ہونے " کے نظریے کی بنیاد ختم ہو گئی ۔ علاوہ ازیں ، چین میں بیرونی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافے کی حقیقت کے سامنے امریکہ کا یہ بیان کہ چین کی معیشت سست روی کا شکار ہو رہی ہے ایک سفید جھوٹ ثابت ہوا ہے ۔

واضح رہے کہ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں چین میں بیرونی سرمایہ کاری کی دو خصوصیات ہیں ۔ ایک یہ ہے کہ سرمایہ کاری نچلی سطح سے اعلی سطحی صنعت کی طرف بڑھ رہی ہے ، ہائی و جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں بیرونی سرماِئے کے استعمال کی مقدار میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں سینتالیس اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ دوسری بات یہ کہ ہانگ کانگ ، جنوبی کوریا جاپان ، امریکہ ، برطانیہ ، جرمنی اور یورپی یونین سمیت دیگر ممالک اور علاقوں کی جانب سے سرمایہ کاری میں اضافے کا عمدہ رجحان برقرار رہا جبکہ امریکہ کی جانب سے سرمایہ کاری میں بھی سات اعشاریہ پانچ فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ چین کی منڈی اپنی معیشت کی ترقی کی اہم ترین قوت بن گئی ہے ۔ چین کی اعلی معیاری ترقی سے بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے متوقع منافع حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ حالیہ برسوں میں چین کی بیرونی سرمایہ کاری کی چینی منڈی تک رسائی کے حوالے سے منفی فہرست کی دفعات ، اڑتالیس تک کمی کر دی گئی ہیں اور اس تعداد میں مزید کمی ہو گی ۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ اگرچہ امریکہ کی جانب سے چھیڑی گئی تجارتی کشمکش سے عالمی معیشت کی ترقی میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہوئی ہے لیکن چین مزید کھلا رویہ رکھتے ہوئے بیرونی سرمایہ کاری کا بہتر استعمال کرے گا اور چین میں بیرونی اداروں کے قانونی حقوق کا تحفظ کیا جائے گا ۔ چین اپنے حقیقی عمل سے دنیا پر اس بات کو ثابت کرے گا کہ چین تعاون کا قابلِ اعتماد شراکت دار ہے ۔


شیئر

Related stories