تاریخ سے ثابت ہوتا ہے کہ چین اور امریکہ ایک دوسرے سے الگ نہیں ہو سکیں گے : سی آر آئی کا تبصرہ

2019-06-24 16:43:04
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی کشمکش میں اضافے ہونے کے تناظر میں امریکہ کے ریپبلیکن سینیٹر مارکو روبیو کی نمائندگی میں متعدد افراد نے " چین اور امریکہ کے الگ ہونے " کا بیان جاری کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معیشت و تجارت ، سائنس و ٹیکنالوجی اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں موجود روابط کو ختم کیا جائے گا ۔ لیکن لگتا ہے کہ شاید ایسا کہتے وقت وہ امریکہ کی ترقی کی تاریخ کو بھول گئے۔

یاد رہے کہ بائیس فروری سترہ سو چوراسی کو امریکہ نے برطانیہ کی ناکہ بندی کو توڑ کر " قوین آف چائنا" نامی بحری جہاز کو بھیجا ۔ آدھے سال کے سفر کے بعد یہ جہاز چین کے شہر کوانگ زو پہنچا اور چینی تاجروں کے ساتھ براہ راست کاروبار کیا اور وافر منافع حاصل کیا ۔ امریکہ اور چین کے درمیان اس پہلی کامیاب جہاز رانی کے بعد بڑی تعداد میں امریکی تاجروں نے چین کے ساتھ تجارت کرنے کا آغاز کیا اور اٹھارہویں صدی کے نوے کے عشرے کے بعد چین کے ساتھ امریکہ کی تجارت نیدرلینڈ ، ڈنمارک ، فرانس اور پرتگال سمیت دیگر ممالک سے بڑھتےہوئے برطانیہ کے بعد دوسری پوزشن پر آگئی۔ دو سو سال قبل امریکہ نے چین کے ساتھ برابری اور باہمی مفادات پر مبنی کاروباری کے ذریعے برطانیہ کی ناکہ بندی کو ختم کرتے ہوئے اپنی ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہونے کے سفر کا آغاز کیا تھا ۔ آج دنیا کی سب سے بڑی دو معیشتوں کی حیثیت سے چین اور امریکہ ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی شراکت کار اور سرمایہ کار ملک بن گئے ہیں ۔ ایسا تصور کرنا بھی بہت مشکل ہے کہ کسی قسم کی قوت سے چین اور امریکہ کے درمیان موجود اتنے گہرے رابطے کو ختم کیا جا سکے گا ؟

عالمگریت کے دور حاضر میں چین امریکہ تجارت سے نہ صرف دو طرفہ مفادات بلکہ عالمی معیشت پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ اس کے تناظر میں امریکہ کی سابق معاون وزیر خارجہ

سوسن ایل شرک کا کہنا تھا کہ امریکہ اور چین کے " الگ ہونے کا نظریہ " ایک بڑی غلطی ہے جو پوری دنیا کی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ امریکہ چین معیشت کی ہم آہنگی عالمگریت کی اہم بنیاد ہے ۔

تاریخ اور موجودہ حقائق سے ثابت ہوتا ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان تعاون دونوں کے لیے فائدہ مند جبکہ لڑائی نقصان دہ ہے ۔


شیئر

Related stories