باہمی مفاد ات اور جیت -جیت پر مبنی چین افریقہ تعاون دنیا کی ترقی کی مثبت توانائی ہے : سی آر ائی کا تبصرہ
چین افریقہ تعاون فورم کی بیجنگ سمٹ میں حاصل شدہ ثمرات پر عمل درآمد کے رابطہ کاروں کا اجلاس رواں ہفتے منعقد ہوا ۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے اس اجلاس کے انعقاد کے لیے مبارک باد کا پیغام بھیجا ۔ اس کے ساتھ ہی ستائیس جون کو پہلی چین افریقہ اقتصادی و تجارتی ایکسپو کا چین کے شہر چھانگ شا میں افتتاح ہو گا جس کا مقصد چین اور افریقہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کے نئے طریقہ کار اور نئے اقدامات کی تلاش کرنا ہے ۔
واضح رہے کہ چین افریقہ تعاون کا مسلسل فروغ ایک دوسرے کی ترقی کے موافق بھی ہے اور تبدیل ہوتے والی بین الاقوامی صورتحال کا رد عمل بھی ۔ پہلی بات چین اور افریقہ کے درمیان تعاون کی مضبوطی باہمی مفادات اور جیت-جیت کے اصولوں سے مطابقت رکھتی ہے ۔ گزشتہ دس سالوں کے دوران چین افریقہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے ۔ تاحال چالیس افریقی ممالک نے چین کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تعاون کی دستاویزات پر دستخط کئے ہیں ۔ دوسری بات یہ ہے کہ چین دنیا کا سب سے بڑا ترقی پزیر ملک ہے جبکہ افریقہ ترقی پزیر ممالک کی تعداد کے لحاظ سے سب سےبڑابراعظم ہے ۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ چین اور افریقہ کی ترقی سے دنیا کے مستقبل پر براہ راست اثرات مرتب ہوں گے ۔اس لحاظ سے دیکھا جائے تو چین افریقہ تعاون بہت اہمیت رکھتا ہے ۔