ٹیرف میں اضافے کی دھمکی سے مسئلے کا حل نہیں نکلے گا : سی آر آئی کا تبصرہ

2019-06-27 20:20:13
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین اور امریکہ کےصدور کے درمیان جی ٹوینٹی سمٹ کے دوران ملاقات ہو گی ۔ اس موقع پر امریکہ کی کچھ شخصیات نے باربار دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر چین اور امریکہ کے درمیان کوئی تجارتی سمجھوتہ نہیں طے ہوتا تو امریکہ چین کی امریکہ کے لئے برآمدی مصنوعات پر اضافی ٹیرف لگائے گا ۔ امریکہ کا یہ اقدام دونوں صدور کے اتفاق رائے کی خلاف ورزی ہے اور حال ہی میں دونوں صدور کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت کی روح کے خلاف بھی ہے ۔ یہ مسلے کے حقیقی حل کے لئے مناسب رویہ نہیں ہے ۔

چین کا موقف بہت واضح ہے کہ برابری کی بنیاد پر بات چیت کے ذریعے اور ایک دوسرے کی مناسب تشویش کا خیال رکھتے ہوئے تجارتی مسلے کا حل نکالا جائے۔ گزشتہ سال چین نے بڑی کوشش کر کے امریکہ کے ساتھ تجارتی مشاورت کے گیارہ ادوار میں شرکت کی اور ان مذاکرات میں بڑی پیش رفت ہوئی لیکن امریکہ نے تین مرتبہ اپنے موقف کو تبدیل کرتے ہوئے ٹیرف میں مزید اضافے کےاقدامات اختیار کئے۔ یوں چین امریکہ تجارتی مشاورت کو ناکامی کا شکارہونا پڑا۔

جی ٹوینٹی کی اساکا سمٹ کے انعقاد سے قبل میزبان ملک جاپان نے تجارتی وائٹ پیپر جاری کیا جس میں روز افزوں بڑھتی ہوئی تجارتی تحفظ پسندی کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا گیا کہ تجارتی پابندیوں سے عالمی معیشت کی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔پیپر میں متعلقہ ممالک سے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی گئی ۔ دراصل یہی جی ٹوینٹی ممالک کی اکثریت کی عمومی رائے ہے ۔

ایک ذمہ دار معیشت کی حیثیت سے چین عالمی اقتصادی ترقی اور عوام کے مفاد کے تحفظ کے لیے ٹھندے دماغ سے چین امریکہ تجارتی مسلے سے نمٹے گا لیکن چین کسی دباو اور دھمکی کے سامنے نہیں جھکے گا ۔ چین کسی بھی چیلنج کے مقابلے کے لیے تیار ہے ۔ برابری کی بنیاد پر بات چیت چین اور امریکہ کے درمیان سمجھوتہ طے کرنے کیلئے واحد راستہ ہے ۔


شیئر

Related stories