غیرملکی سرمایہ کاری کی رسائی کی منفی فہرست میں مزید کمی جو چین کی کھلے پن کے راستے پر نئی پیش رفت ہے ،سی آر آئی کا تبصرہ

2019-07-01 16:25:59
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تیس جون کو دو ہزار انیس کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کی رسائی کی منفی فہرست اور آزاد تجارتی آزمائشی زون میں غیرملکی سرمایہ کاری کی رسائی کی منفی فہرست جاری کی گئیں۔ یوں چین میں کھلے پن کی وسعت کے ساتھ ساتھ بیرونی سرمایہ کاری کی رسائی کی گنجائش کو بھی بہت وسعت دی گئی ہے. اس سے اڑتالیس گھنٹے قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے جی ٹونئٹی سمٹ کے دوران کھلے پن کو مزید وسعت دینے کا علان کیا تھا۔اس سے ظاہر ہے کہ چین کی کھلے پن کی رفتار کافی تیز رہی ہے اور کھلے پن کے پیمانے کو بھی بڑی وسعت دی جا رہی ہے۔

غیرملکی سرمایہ کاری کی رسائی کے لیے نئی منفی فہرست کی تین خصوصیات ہیں:پہلی یہ ہے کہ پورے ملک کے لیے منفی فہرست میں شامل شعبوں کو اڑتالیس سے کم کرتے ہوئےچالیس تک لایا گیا ہے جب کہ آزاد تجارتی زون کے لیے منفی فہرست میں شامل شعبوں کی تعداد پینتالیس سے کم کرکے سینتیس کر دی گئی ہے۔دوسری یہ ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری کی رسائی کے لیے مزید صنعتوں میں اضافہ ہو رہا ہے جن میں زراعت،معدنیات،مینوفیکچرنگ،نقل و حمل،بنیادی تنصیبات اور ثقافت سمیت خدمات کی صنعتیں بھی شامل ہیں۔تیسری یہ ہے کہ آزاد تجارتی زون میں کھلے پن کو وسعت دی جا رہی ہے۔مثلاً ماہی گیری اور طباعت و اشاعت سمیت کچھ مزید شعبوں میں غیرملکی سرمایہ پر عائد پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح چین نے کھلے پن کے پرعزم عمل سے چین میں غیرملکی صنعتی و کاروباری اداروں کو یقینی دہائی کروائی ہے اور عالمی صنعتی چین کے تعاون کو فروغ دینے کے لئے نئی خدمات سرانجام دی ہیں۔

چین کے ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا میں کیسی بھی تبدیلی کیوں نہ آئے ، چینی معیشت ہمیشہ سے مستحکم اور صاف شفاف رہی ہے۔چینی معیشت جامع مشاورت، تعمیری شراکت داری اور مشترکہ مفادات کے تصور پر قائم رہی ہے اور ہر ایک شراکت دار کا خیرمقدم کرتی ہے۔عالمگیریت کو فروغ دینے کے راستے میں چین ہمیشہ ایک قابل اعتماد اور قابل بھروسا شراکت دار رہا ہے۔


شیئر

Related stories