ہانگ کانگ سمیت چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی سازش ناکام ہوگی،سی آر آئی کا تبصرہ

2019-07-02 19:38:16
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

یکم جولائی کو ہانگ کانگ کی مادر وطن کی آغوش میں واپس آنے کی بائیسویں سالگرہ منائی گئی۔اس روز چند مظاہرین نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے قانون ساز ادارے کی عمارت پر دھاوا بول دیا ۔یہ شرپسند عمل ہانگ کانگ کے قانون کی سنگین خلاف ورزی ہےاور اس عمل سے ہانگ کانگ کے سماجی استحکام کو سنگین نقصان پہنچا ہے۔عالمی برادری نے اس عمل کی مذمت کی ہے۔تاہم امریکہ ، برطانیہ اور یورپی یونین سمیت کچھ دیگر طبقوں نے آزادی اور انسانی حقوق کے بہانے "پرامن احتجاج کے حق"کو یقینی بنانے کامطالبہ کیا ہے۔پرتشدد جرائم کے لیے یہ اپنا یا گیا یہ دہرا معیار ہانگ کانگ سمیت چین کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت ہے۔چین نے اس کی سخت مخالفت کی ہے اور اعتراض کا اظہار کیا ہے۔

رواں سال فروری میں ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت نے مفرور افراد سےمتعلقہ بل کی ترتیب نو کا آغاز کیا تاہم ہانگ کانگ میں اس حوالے سے مختلف آرا کا اظہار کیا گیا ۔مظاہرین نے جلوس نکالے نیز اس دوران فسادات کے واقعات بھی رونما ہوئے۔اس کے بعد حکومت نے بل میں ترتیب نو کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ مختلف حلقوں کی رائے اچھی طرح سنی جائے۔تاہم کچھ شرپسند افراد کا مقصد اس بل کی ترتیب نو کو روکنے کی بجائے ہانگ کانگ میں فسادات پیدا کرکے اپنے سیاسی مقاصد کو پورا کرنا ہے۔قانون کی معطلی کے باوجود انہوں نے جان بوچھ کر یکم جولائی کو قانون ساز ادارے کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔

تاہم کچھ مغرمی ممالک نے اس وقت پرتشدد افراد کے نام نہاد"پرامن احتجاج"کے حق کے تحفظ کی اپیل کی ۔تاہم ان کے اپنے ملک میں جب پرتشدد غیرقانونی سرگرمیاں رونما ہوئی،تو پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کرنے کی بھرپور کوشش کی ۔غیرملکی مداخلت کے حوالے سے چینی حکومت کا رویہ بہت واضح رہا ہے کہ ہانگ کانگ چین کا خصوصی انتظامی علاقہ ہے اور ہانگ کانگ سے متعلقہ تمام امور چین کا اندرونی معاملہ ہیں۔اس حوالے سے بیان بازی کرنے والے ممالک کو محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو بند کرنا چاہیئےاور قانون شکنی کے مرتکب افراد کی حوصلہ افزائی یا حمایت بند کرنی چاہیئے۔چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی سازش بالکل ناکام ہوگی۔


شیئر

Related stories