ایشیاانفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کا ایک اور سنگ میل، اس کے ممبرممالک کی تعداد سو تک پہنچ گئی ،سی آر آئی کا تبصرہ

2019-07-14 14:47:46
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ایشیا انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے تیرہ تاریخ کو اعلان کیا کہ لیگز مبرگ میں اے آئی آئی بی کونسل کے چوتھے سالانہ اجلاس میں بنن ،جیبوٹی اورروانڈا تین افریقی ممالک نے باقاعدہ طور پر اے آئی آئی بی میں شمولیت اختیار کی۔ یوں اے آئی آئی بی کے ممبر ممالک کی تعداد سو تک پہنچ گئی ہے۔عالمی معیشت میں غیریقینی عناصر میں اضافہ کے تناظر میں اے آئی آئی بی ممبران کی تعداد میں اضافہ بنیادی تنصیبات کی تعمیر میں بینک کی کوششوں،عالمی اقتصادی انتظامی نظام میں اس کی خدمات اور بینک کے کثیرالطرفہ اور کھلی تصورات کے عالمی سطح پر اعتراف کے برابر ہے۔اس کے ساتھ ساتھ چین کے اثرورسوخ اور سرکاری ساکھ کو عالمی برادری کی جانب سے بھی سراہا گیا ہے۔

اے آئی آئی بی کا ہیڈکوا رٹر بیجنگ میں ہے ۔ یہ بینک بنیادی تنصیبات کی سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز رکھتاہے۔دو ہزار سولہ میں بینک کے قیام کے بعد سے اس کے ممبران کی تعداد ۵۷ سے ۱۰۰تک پہنچ گئی ہےاور بیشتر ممبران ترقی پذیر ممالک ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ برطانیہ ، فرانس ،جرمنی اور کینیڈا جیسے ترقی یافتہ ممالک بھی بینک میں شامل ہیں۔

تین سال کے دوران اے آئی آئی بی نے بنیادی تنصیبات کی تعمیر کو بہتر بناتے ہوئے ایشیا نیز دنیا کی اقتصادی ترقی کے لیے مزید مواقع فراہم کیے ہیں اور نمایان ثمرات حا صل کیے ہیں۔اے آئی آئی بی نے ایک طرف ترقی پذیر ممالک کے مالی اعانت کی ضروریات کو پورا کیا ہے ، اقتصادی ترقی کو فروغ دیاہے تو دوسری طرف ترقی یافتہ ممالک کی سرمایہ لگانے کی ضروریات کو بھی پورا کیا ہے۔ترقی یافتہ ممالک نے نہ صرف اے آئی آئی بی کے ذریعے ایشیا اور افریقہ میں بنیادی تنصیبات میں سرمایہ کاری کی ہے بلکہ ان علاقوں کی اقتصادی ترقی کے مواقع سے بھی فائدہ اٹھایا ہے۔

اے آئی آئی بی میں ترقی پذیر ممالک کی تعداد زیادہ ہے جس سے عالمی اقتصادی انتظامی نظام کو مزید معقول اور موثر بنایا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ بینک کھلےپن ،اشتراک اور اعلیٰ معیار کے کلیدی اقدار پر قائم ہے جو عالمی سطح پر وسیع پیمانے پر اس کے سراہنے کا باعث ہے۔دو ہزار سترہ اور دو ہزار اٹھارہ میں موڈی انویسٹر سروس، فچ ریٹنگز اور سٹینڈرڈ اینڈ پورز نے اے آئی آئی بی کو اعلی ترین درجہ بندی یعنی 3A دی ہے۔

اے آئی آئی بی کا قیام چین کی تجویز پر عمل میں لایا گیا ۔چین نے بینک کی حمایت کے سلسلے میں اپنے وعدہ کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ بینک کے معمول کے امور میں کبھی مداخلت نہیں کی ۔اس سے اس بات کو یقینی بنا یا گیا ہے کہ اے آئی آئی بی بین الاقوامی ادارے کے اصول کے مطابق آزادانہ طور پر کام کرے ۔

ممبران کی تعداد ۵۷ سے ایک سو تک پہنچنا اے آئی آئی بی کی ترقی میں ایک سنگ میل ہے۔لوگوں کو امید ہے کہ اے آئی آئی بی ایشیا اور عالمی معیشت کی ترقی کے لیے مزید خدمات سرانجام دے گا۔


شیئر

Related stories