آئی ایم ایف کی رپورٹ چین پر شرح تبادلہ میں ردوبدل کے امریکی الزام کی نفی کرتاہے،سی آر آئی کا تبصرہ

2019-08-11 15:16:00
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے نو تاریخ کو ۲۰۱۹ میں چین کے ساتھ چوتھے آرٹیکل کی مشاورت کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی۔رپورٹ میں اعادہ کیا گیا کہ دو ہزار اٹھارہ میں چینی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں کمی آئی اور آر ایم بی کی شرح تبادلہ کا معیار اقتصادی حالات کے مطابق ہے۔جس سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ کی جانب سے چین پر شرح تبادلے میں ردوبدل کاالزام بے بنیاد ہے۔

اسی روز آئی ایم ایف کے متعلقہ انچارج نے میڈیا کو بتایا کہ چین نے شرح تبادلے کی لچکداری میں اضافے کے سلسلے میں پیش رفت حاصل کی ہے۔آئی ایم ایف اس سلسلے میں چین کی حمایت کرتا ہے۔ بیان میں طویل عرصے سے مارکیٹ کے مطابق شرح تبادلے کے انتظامی نظام کی اصلاحات کے سلسلے میں چین کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کی گئی۔

حال ہی میں چینی کرنسی آر ایم بی کی قیمت میں کمی آئی ۔یہ مارکیٹ کی سپلائی اور مانگ کے مطابق ہے۔سب جانتے ہیں کہ امریکہ نے دنیا بھر میں تجارتی تنازعات پیدا کیے ہیں۔ آر ایم بی کی قیمت میں ہونے والی کمی مارکیٹ میں امریکہ کی جانب سے ٹیرف لگانے کی پالیسی کے پس منظر میں عمل میں آئی ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد متعدد امریکی ماہرین نے اظہا ر خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ چین نے شرخ تبادلے میں ردوبدل نہیں کیا۔بلکہ امریکہ نے عالمی مالیات اور تجارتی نظام میں اپنی اہم حیثیت کا استعمال کرتے ہوئے چین کے خلاف متعلقہ تجارتی اور مالیاتی اقدامات اختیار کئے۔جو غیرذمہ دارانہ ہے۔

ادھر کچھ امریکی شخصیات یک طرفہ پسندی اور تحفظ پسندی پر اب بھی قائم ہیں ۔ان کے عمل سے غیرمستحکم عالمی معیشت مزید عدم استحکام کا شکار ہوگا۔ان افراد کو چاہیے کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ پڑھ کر حقیقت پسند انہ رویہ اپناتے ہوئے چینی کرنسی کی شرح تبادلہ کو دیکھیں۔


شیئر

Related stories