چین اپنے وعدے کے مطابق اپنے مفادات کا مثبت طور پر تحفظ کرتا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-08-15 20:03:22
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر نے چین سے درآمد ہونے والے تین کھرب امریکی ڈالر کے مصنوعات پر دس فیصد اضافی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا۔اس حوالے سے چین نے پندرہ تاریخ کو کہا کہ اس کا جواب دینے کے لئے لازمی اقدامات اختیار کئے جائیں گے۔

چین کو مجبوراً ایسا کرنا پڑتا ہے۔امریکہ کا اعلان ارجنٹائن اور اوساکا میں ہونے والی دونوں ملکوں کے رہنماؤں کی ملاقاتوں کے موقع پر طے شدہ اتفاق رائے کے خلاف ہے۔مذکورہ دو اتفاق رائے کے مطابق چین اور امریکہ کو مشاورت کے ذریعے مسائل کو حل کرنا ہے۔ تاہم امریکہ نے ایک مرتبہ پھر اضافی ٹیرف کے ہتھیارکا استعمال کیا۔ اس طرح امریکہ درست راستہ سے دوری اختیار کرتا جا رہا ہے۔حالانکہ امریکہ نے حال ہی میں کہا تھا کہ چینی مصنوعات پر اضافی ٹیرف لگانے کو ملتوی کیا جائے گا۔ اضافی ٹیرف کا خاتمہ نہیں ہوتا تو چین کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔ اس موقع پر چین کے جوابی اقدامات اختیار کرنے کا فیصلہ بالکل درست ہے۔

تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔شدت اختیار کرتی تجارتی کشمکش نہ صرف چین اور امریکہ بلکہ ساری دنیا کے لئے نقصان دہ ہے۔چین مسائل کو حل کرنے کے لئے تعاون کرنا چاہتا ہے۔تاہم تعاون کے بھی کچھ اصول اور مشاورت کی بھی آخری حد ہوتی ہے۔اہم امور کے حوالے سے چین کبھی بھی اپنے اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔چین کو تجارتی جنگ نہیں چاہیئے تاہم چین تجارتی جنگ سے خا ئف بھی نہیں۔ چین ضرورت کے وقت تجارتی جنگ لڑتا بھی ہے۔ اور اس رویے میں بدلاو نہیں آئے گا۔


شیئر

Related stories