فسادات کا خاتمہ ہانگ کانگ عوام کی مشترکہ خواہش ،سی آر آئی تبصرہ
ہانگ کانگ میں دو ماہ سے زیادہ کےعرصہ سے جاری فسادات نے آٹھ لاکھ سے زیادہ افراد کی زندگی اور روزگار کو براہ راست متاثر کیا ہے ، جس کے نتیجے میں ٹور گائیڈز ، خوردہ فروشوں ، ریستوراں میں کام کرنے والوں اور ٹیکسی چلانے والوں کی آمدنی میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ مورگن اسٹینلے نے پیش گوئی کی ہے کہ ہانگ کانگ کی تیسری سہ ماہی کی جی ڈی پی میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد کی کمی واقع ہوگی ، جو ممکنہ طور پر گزشتہ دس سالوں کی کم ترین شرح ہوگی۔
حالیہ دنوں کچھ بنیاد پرستوں نے ہانگ کانگ سب وے کی سہولیات کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور ہانگ کانگ کے شہریوں کے معمول کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
تسلسل کے ساتھ جاری پرتشدد مظاہرے ہانگ کانگ کے معاشرے اور معیشت کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ سابقہ "پرل آف اورینٹ" اور دنیا کا مالیاتی مرکز ایسی جگہ بن گیا ہے جہاں ہجوم لوٹ مار کر رہے ہیں۔"تشدد کو روکیں اور نظم و ضبط بحال کریں" ہانگ کانگ کی سب سے بڑی عوامی رائے بن گئی ہے۔ اس وقت ، ہانگ کانگ حکومت نے تشدد پسندوں اور ان کے پیچھے سیاہ ہاتھوں کو واضح انتباہ جاری کردیا ہے، جو عوام کی رائے کا بروقت ردعمل ہے۔