معقول مشاورت سے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے،سی آر آئی تبصرہ

2019-09-05 16:06:44
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین اور امریکہ نےاتفاق کیا ہے کہ اکتوبر کے اوائل میں واشنگٹن میں اعلی سطح کے معاشی اور تجارتی مشاورت کا تیرہواں دور متعقد کیا جائیگا ۔چین اور امریکہ کے تجارتی کش مکش میں اضافے کے پس منظر میں ، دونوں فریقوں کا مزکورہ فیصلہ ایک مثبت اشارہ ہےجو دونوں ملکوں کے عوام اور بین الاقوامی برادری کی توقعات کے مطابق ہے۔

سی آر آئی تبصرہ نگار نے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ مختلف ترقیاتی راستے اور معاشی نظاموں کے حامل ہونے کی وجہ سے ، چین اور امریکہ کے مابین اختلافات اور تنازعات معمول کی بات ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ فریقین کو باہمی افہام و تفہیم کو گہرا کرنا چاہئے ، اختلافات ہونے کے باوجود کامن گراونڈبھی تلاش کرنا چاہئے ، اور مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہئے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ، چین اور امریکہ کے درمیان اعلی سطح کے اقتصادی اور تجارتی مشاورت کے بارہ دور منعقد ہوئے ہیں۔جن میں مثبت پیشرفت حاصل ہوئی ہے اور بہت سے نشیب و فراز بھی آئے ہیں ۔جھگڑوں اور اختلافات کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات معمول بن گئے ہیں۔

تبصرے میں کہا گیا ہےکہ چین دونوں ملکوں اور پوری دنیا کے مفادات کا خیال رکھتا ہے اور تجارتی جنگ میں اضافے کی بھرپور مخالفت کرتا ہے۔ بات چیت جاری رکھنے کے لئے واشنگٹن جانے کی اس آمادگی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین ہمیشہ مسائل کے حل کے لیے معقول رویہ اپناتا ہے ۔چین کا مقصد تمام فریقوں پر تجارتی جنگوں کے اثرات کو کم کرنا ہے۔ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کی حیثیت سے ، چین اور امریکہ کے مابین اقتصادی اور تجارتی مسائل پیچیدہ ہیں اور راتوں رات حل نہیں ہوسکتے ۔اس کے لئے صبر و تحمل، وقت اور ثابت قدمی کی ضرورت ہے۔اگر دونوں فریق مل کر مشترکہ کوشش کریں اور پرسکون اور معقول رویے کے ساتھ تعاون کو فروغ دیں تو وہ اس مسئلے کے حل کے قریب سے قریب تر پہنچ سکتے ہیں ۔


شیئر

Related stories