چینی وزیر خارجہ وانگ ای پاکستان کے دورے پر
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر آٹھ تاریخ کو اسلام آباد میں پاکستان کے صدر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے الگ الگ ملاقات کی۔
صدر عارف علوی نے ملاقات کے موقع پر کہا کہ پاکستان چین کا سب سے زیادہ قابل اعتماد اور پکا دوست ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل مدت سے جاری حمایت اور تمام شعبوں میں بے لوث مدد پر چین کا شکر گزار ہے۔پاکستان کو امید ہے کہ چین قومی ترقی اور تعمیر کے عمل میں نئی پیشرفت حاصل کریگا۔پاکستان چین کو الگ تلگ کرنے اور چین کی ترقی کو روکنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتا ہے ۔پاکستان گزشتہ ستر سالوں کے دوران نئے چین کی حاصل کردہ عظیم کامیابیوں پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔ اور چین کے ساتھ انسداد دہشت گردی تعاون کو گہرا کرنے ، "مشرقی ترکستان موومنٹ" جیسی دہشت گرد قوتوں کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے اور پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت اور منصوبوں کے مؤثر طریقے سے تحفظ کرنے پر تیار ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ ای سےملاقات کے موقع پر عمران خان نے کہا کہ پاکستان چین کے ترقیاتی ماڈل سے سیکھنا چاہتا ہے، خاص طور پر غربت کے خاتمے اور انسداد بندعنوانی کے شعبے میں چین کے کامیاب تحربات سے سیکھنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان کے ساتھ چین کی تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی میں اضافہ ہوگا جس سے پاکستان کی ترقی میں مدد دملے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر کو ترجیح دے گی اور اس مقصد کے لئے خصوصی ادارے قائم کر کے مختلف شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی امور میں چین کی حمایت کا شکریہ ادا کرتا ہے اور بین الاقوامی اور علاقائی امور میں چین کے ساتھ تعاون کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ چین کی طرز حکمرانی کے تجربات پر تبادلہ کرنا چاہتا ہے۔یقین ہے کہ وزیراعظم کی رہنمائی میں پاکستانی عوام کی محنت کے ذریعے پاکستان آگے بڑھے گااور بین الاقوامی امور میں زیادہ کردار ادا کرے گا۔چین پاکستان کے ساتھ مل کر اقتصادی راہداری کو صعنتی تعاون کی طرف لے جانا چاہتا ہے تاکہ پاکستان میں صنعت کی ترقی کو تیز کیا جائے اور عوامی معیار زندگی کو بہتر بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ چین اپنی مرکزی دلچسپی کے امور کے حوالے سےپاکستان کی مثبت حمایت کا شکریہ ادا کرتا ہے اور اپنے اقتداراعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے سلسلے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
فریقین نے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔عمران خان نے پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے سلسلے چین کے تعمیری کردار کا خیرمقدم کرتا ہے۔وانگ ای نے چین کے موقف کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ چین پاکستان کے لئے انصاف کی آواز اٹھا تا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو علاقائی صورتحال پر قریبی رابطہ برقرار رکھنا چاہیے۔
پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے موقع پر جناب وانگ ای نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پاک چین عسکری تعلقات ہمیشہ دو طرفہ تعلقات کی بنیاد رہے ہیں اور دونوں ملکوں کی سدا بہار اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک اہم حصہ اور چین پاکستان اعلی سیاسی اسٹریٹجک باہمی اعتماد کی علامت ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر پاکستان کی طویل مدتی ترقی سے تعلق رکھتی ہے ، پاک فوج نے راہداری کی سیکیورٹی کے سلسلے میں بلا تعطل کوششیں کیں ، چین اس کی بے حد تعریف کرتا ہے۔ چین افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے لئے پاکستان کی کوششوں کا خیرمقدم اور حمایت کرتا ہے اور افغانستان میں امن اور مفاہمت کے عمل کو فعال طور پر فروغ دینے کا حامی ہے۔
اس مو قع پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ چین عالمی ڈھانچے میں سب سے اہم مستحکم اور تعمیری قوت ہے۔ موجودہ علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال ایک پیچیدہ دور سے گزر رہی ہے۔ پاکستان اس اہم دور میں بھرپور حمایت پر چین کا شکر گزار ہے ۔یقین ہے کہ چین کی مدد سے پاکستان مشکلات پر قابو پانے ، چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور زیادہ ترقی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا۔ پاکستان چین کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر چین کی حمایت جاری رکھے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر کو قومی ترقی کا ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دیتا رہیگا۔