چین کے اے شیئر میں سرمایہ کاری زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی اتفاق رائے بن چکا ہے،سی آر آئی تبصرہ

2019-09-23 17:27:47
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تئیس تاریخ کو ، ایس اینڈ پی ڈاؤ جونس انڈیکس کے تحت ایس اینڈ پی ایمرجنگ مارکیٹس گلوبل بینچ مارک انڈیکس میں چین کے ای شیئر کو باضابطہ طور پر شامل کیا گیا۔اس کے علاوہ ایف ٹی ایس ای رسل اور ایم ایس سی آئی نے بھی اپنی متعلقہ انڈیکس میں چین کے اے شیئر کی درجہ بندی کو بڑھا یا۔ یوں تینوں بین الاقوامی انڈیکس کمپنیوں نے چین کے اے شیئر کی قدر کو بڑھانے کا اقدام اٹھایا ہے۔سی آر آئی تبصرے میں کہا گیا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ چین کی سرمایہ کاری کی منڈی اور چین کی معیشت کی کشش بڑھتی ہی جارہی ہے ، اور چین کے اے شیئر میں سرمایہ کاری زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی اتفاق رائے بن چکا ہے۔

چین کی سرمایہ کاری کی مارکیٹ اس لیے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی توجہ مبذول کر ارہی ہے کہ دنیا کی بڑی معیشتوں میں چین واحد ملک ہے جس میں مانیٹری پالیسی معمول کے مطابق چل رہی ہے ، اور آر ایم بی کے اثاثوں کی قیمت کو کافی کم قرار دیا گیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ چین عالمی فنڈز کے لئے منافع کا نیا موقع بن جائے گا۔ اس وقت چین کے اے شیئر کی قیمت ایک تاریخی کم قیمت پر ہے ، جو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے بہت پرکشش ہے۔

اس وقت تحفظ پسندی اور یکطرفہ پسندی عروج پر ہیں ، اور عالمی معیشت کو نیچے کی طرف گرنے کے دباؤ کا سامنا ہے۔ اس تناظر میں ، بین الاقوامی سرمایہ کار چین کے اے شیئر کے بارے میں پر امید ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حقیقت میں وہ چینی معیشت کے بارے میں پر امید ہ ہیں۔

اس سال کی پہلی ششماہی میں چین کی معیشت کی شرح نمو 6.3٪ رہی جو دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ تھی۔ "اعلی معیار" چینی معیشت کی ایک اہم علامت بن گیا ہے۔ جیسا کہ دنیا کے سب سے بڑےہیج فنڈ برج واٹر فنڈ کے بانی روئی ڈالیو کا کہنا ہے کہ چین ایک ایسا ملک ہے جس نے طویل عرصے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے اپنی منڈی کھول رکھی ہے ۔چین میں خریداری کے لئے ابھی بھی ایک تاریخی موقع موجود ہے ۔چین میں سرمایہ کاری کا وقت آگیا ہے۔


شیئر

Related stories