سنکیانگ کی خوشحالی اور ترقی کو بدنام نہیں کیا جاسکتا، سی آر آئی تبصرہ

2019-09-25 18:58:30
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

25 ستمبر چین کے سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کی پرامن آزادی کی 70 ویں سالگرہ ہے۔ حالیہ برسوں میں سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی اور انسداد انتہا پسندی کی پالیسیاں بھرپور طریقے سے نافذ کی گئی ہیں ، جس سے معاشرتی نظم و ضبط بحال ہو گیا اور خوشحالی اور ترقی کا نیا دور شروع ہوا۔تاہم ، مغرب میں کچھ لوگ ناپاک عزائم کے تحت وقتا فوقتا سنکیانگ کے خلاف ہر طرح کے بدنما الزامات لگاتے رہے۔ حال ہی میں ، امریکی نائب صدر مائک پینس ، سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو اور دیگر سیاستدانوں نے ایک بار پھر سنکیانگ کی انسداد دہشت گردی اور مذہبی پالیسیوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی اور جان بوجھ کر بین الاقوامی فورمز پر چین کو بدنام کرنے کی کو شش کی ۔

تاریخی ، نسلی اور مذہبی وجوہات کی بنا پر سنکیانگ میں 1990 کی دہائی سے ہزاروں پرتشدد واقعات رونما ہوچکے ہیں ، جن سے مقامی لوگوں کے جان و مال اور مذہبی عقیدے کی آزادی جیسے بنیادی انسانی حقوق کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ مقامی ترقی کی بحالی، انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام کے لئے ، سنکیانگ کی مقامی حکومت نے حالیہ برسوں میں ایک پیشہ ورانہ تعلیمی اور تربیتی نظام قائم کیا ہے۔ یہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف بین الاقوامی برادری کے بنیادی روح اور اصولوں کے مطابق ہے۔ پچھلے تین سالوں میں ، سنکیانگ میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے تربیت مراکز سے پیشہ ورانہ ہنر سیکھے ، انتہائی پسندانہ نظریات کو ترک کیا ، خود کفالت کی مہارت حاصل کی اور دوبارہ معاشرے کا تعمیری حصہ بن گئے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ گزشتہ سال سے چین نے سنکیانگ کا دورہ کرنے کے لئے چین میں متعدد غیر ملکی سفارتی مندوبین ، غیر ملکی میڈیا ، اور مختلف ممالک کے سفارتی عملے کو دعوت دی۔ ان غیرملکی اہلکاروں نے دورے کے بعد مقامی سماجی ترقی اور ثقافتی اور مذہبی اقدامات کی تعریف کی۔ کچھ عرصہ پہلے ہی 50 ممالک نے مشترکہ طور پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے صدر کو چین کی سنکیانگ پالیسی سے اظہار یکجہتی کے لئے ایک خط بھیجا تھا اور چین کی متعلقہ پالیسی کی حمایت کی۔

گزشتہ 70 سالوں میں سنکیانگ کی زبردست ترقیاتی کامیابیوں کو چین کے نسلی خطوں کا ترقیاتی نمونہ کہا جاسکتا ہے۔ یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ مغرب میں چین مخالف قوتوں نے چین کو دبانے کے لئے جو "سنکیانگ کارڈ" کھیلا ہے،اس کی ناکامی لازم ہے ، افواہوں سے اس حقیقت کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ سنکیانگ خوشحال ہے۔


شیئر

Related stories