ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت سے خود امریکہ اور دوسروں کو نقصان پہنچ رہا ہے، سی آر آئی تبصرہ

2019-09-26 19:40:14
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

پچیس تاریخ کو امریکی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی نے نام نہاد "بل آف ہانگ کانگ ہیومن رائٹس اینڈ ڈیموکریسی 2019" کی منظوری دی ، امریکہ کے اس اقدام سے چین کے داخلی امور میں مداخلت کی گئی اور بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کو پامال کیا گیا۔ چین اس کی سخت مذمت کرتا ہے اور اس کی بھرپور مخالفت کرتا ہے۔

سی آر آئی تبصرے میں یہ خیال ظاہر کیا گیا کہ امریکہ میں ان لوگوں کی کاروائیوں سے خود امریکہ اور دوسرے فریقوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ہانگ کانگ ایشیاء میں امریکہ کا ایک اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہے۔ ہانگ کانگ میں 1300 سے زیادہ امریکی کمپنیاں قائم ہیں ، اور تقریبا 85،000 امریکی شہری ہانگ کانگ میں کام کرتے اور رہتے ہیں۔ صرف خوشحالی اور استحکام کو برقرار رکھنے سے ہی امریکہ سمیت تمام فریقوں کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔ امریکی خارجہ امور کی کمیٹی کے مذکورہ ہ بل سے غلط پیغام بھیجا گیا ہے اور ہانگ کانگ کے متشدد عناصر کی حوصلہ افزائی کی گئی ہےجس سے امریکہ کے مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا۔

چین امریکہ سفارتی تعلقات کے قیام کے 40 سالوں کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ باہمی تعلقات کے استحکام کو برقرار رکھنے کی کلید ایک دوسرے کی علاقائی خودمختاری ، معاشرتی نظام اور ترقیاتی را ستوں کے احترام میں ہے۔ چین کبھی بھی امریکہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا ، امریکہ کو بھی چین کے ساتھ یکساں سلوک اختیار کرنا چاہئے۔ ہانگ کانگ کے معاملات خالصتاً چین کے داخلی امور ہیں۔ کسی کو بھی قومی خودمختاری ، سلامتی ، اور ترقیاتی مفادات اور ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کے تحفظ کے لئے چین کے عزم کو کم نہیں سمجھنا چاہئے۔ ان امریکیوں کو فوری طور ہانگ کانگ کے معاملات سے ہاتھ کھینچنے چاہییں ۔ہانگ کانگ اور چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے ہر اقدام کا یقینا جواب دیا جائیگا۔


شیئر

Related stories