چین کے قومی دن کے موقع پر صدر شی جن پھنگ کی تقریر پر عالمی برادری کا مثبت رد عمل
یکم اکتوبر کو عوامی جمہوریہ چین کی سترویں سالگرہ کے موقع پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری ،صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ کی اہم تقریر پر عالمی برادری نے اپنے بھرپور مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ غیر ملکی سیاستدانوں ،ماہرین اور اسکالرز کے مطابق صدر شی جن پھنگ کی تقریر چینی کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی میں ایک عظیم مقصد کے حصول کے لیے چینی قوم کے پختہ عزم کو ظاہر کرتی ہے ۔یقین ہے کہ چین کا مستقبل اور بھی بہتر ہوگا۔
بین الاقوامی سوشل سیکیورٹی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ، مارسیلو کیٹانو کی رائے میں صدرشی جن پھںگ نے گزشتہ ستر سالوں میں چین میں ہونےوالی نمایاں پیشرفت کا خلاصہ پیش کیا۔ سماجی تحفظ کی ضمن میں ، چین معاشرتی تحفظ کی کوریج کو بڑھانے اور سماجی تحفظ کے انتظام کو بہتر بنانے کا ایک نمونہ ہے اور دنیا کے دوسرے ممالک کے لیے بہت سے تجربات اور امثال فراہم کرسکتا ہے۔
افغانستان کے اخبار ہارٹ آف ایشیاء کے چیف ایڈیٹر محمد حامد نے کہا کہ چینی صدر کی تقریر نے دنیا کو امن اور ترقی کا پیغام دیا۔ پچھلے ۷۰سالوں میں ، چین نے معاشیات ، سائنس اور ٹیکنالوجی ، سیکیورٹی اور تعلیم میں زبردست کامیابیاں حاصل کیں۔ چین کے "دو صد سالہ منصوبے"کے لیے جدوجہد کے اہداف خطے اور دنیا کے لیے اہم ہیں۔
چینی امور کے ماہر ،امریکہ کی کوہن فاؤنڈیشن کے چیئرمین ، رابرٹ کوہن نے کہا کہ نئے چین کے قیام کی ۷۰ویں سالگرہ کے جشن سےدنیا کے سامنے ایک جامع تصور ظاہرہواہے۔ چین کا ترقیاتی ہدف تمام لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا اور ترقیاتی نتائج کو مختلف صورتوں میں دنیا کے ساتھ بانٹنا ہے۔
فرانس کی پیرس یونیورسٹی ہشتم کے پروفیسر اور ایک چینی ماہر پیئر پیکارڈ کا خیال ہے کہ چین ایک ایسا ملک ہے جو اچھی طرح منظم اور متحد ہے۔ چین اقوام متحدہ کے قیام امن کی کارروائیوں میں فعال کردار ادا کرتا ہے ، باہمی فائدے اور جیت جیت کے "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کے اقدام کو فروغ دیتا ہے اور عالمی حکمرانی کو بہتر بنانے میں مثبت طور پر حصہ لیتا ہے ۔یہ ثابت ہوا ہے کہ قومی جدیدیت کے عمل میں چین نے عالمی امن اور ترقی کے فروغ میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
اٹلی کے لورینزو میڈیکی انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی تعلقات کے ماہر فابیو ماسیمو پیلینٹی نے کہا کہ دنیا میں چین کا کردار بڑھ رہا ہے اور چین عالمی طرز حکمرانی اور اس کی ضروری اصلاحات میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ چین تعاون اور جیت جیت کی حمایت کرتا ہے ، اور " دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹیو "نے بہت سے ممالک کی حمایت حاصل کی ہے۔