املاکِ دانش کے تحفظ سے چینی معشیت کی اعلی معیار کی ترقی میں مدد ملی ہے ۔سی آر آئی
چین۱۹۸۰میں باقاعدہ طور پر املاکِ دانش کے تحفظ کی عالمی تنظیم میں شامل ہوا ۔ اس کے بعد چین ، پیٹنٹ ، ٹریڈ مارک اور کاپی رائٹ سمیت مختلف شعبوں میں علمی اثاثوں کے حقوق کے حوالے سے کئی عالمی کنوینشنز میں شامل ہوا ۔ ۲۰۱۸ میں چین اور بیرونی ممالک میں پیٹنٹ کے لیے چین کی طرف سے دائر کی گئی درخواستوں کی تعداد بیالیس لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور ایجادات کے پیٹنٹس کے لیے دائر کردہ درخواستوں کی تعداد آٹھ سال تک دنیا میں پہلے نمبر پر رہی ہے ۔ عالمی املاکِ دانش کےتحفظ کی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل کی رائے میں چین نےبہت کم عرصے میں عالمی سطح پر املاکِ دانش کےتحفظ کا نظام قائم کیا ہے اور اس سلسلے میں قابلِ قدر پیش رفت بھی ہوئی ہے ۔ علمی اثاثوں کے حقوق کے نظام کی تعمیر اور ان کے بھرپور تحفظ سے تخلیقی وتکنیکی ترقی کو فروغ دیا گیا ہے ، چین میں غیرملکی کمپنیوں کے جائز علمی اثاثوں کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ چینی عوام کے جذبہِ تخلیق کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ اس سے چین کی ترقی کو رفتار سے کوالٹی اور پیداوار سے برانڈ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اب چین علمی اثاثوں کے حقوق کے عالمی اصول کی پیروی کرتے ہوئے اس کا تحفظ کرنے اور مثبت تعمیر کرنے والا اہم شراکت دار بن گیا ہے ۔ علمی اثاثوں کے حقوق کے تحفظ سے چین کی معیشت کی اعلی و معیار ی ترقی میں مدد ملی ہے