بے شرم آدمی کون ہے؟ سی آر آئی کا تبصرہ
حال ہی میں امریکی میڈیا ادارے سی این این سمیت کچھ دیگرمیڈیا اداروں نے رپورٹنگ کی کہ ایک آسٹریلیائی ماہرنے بے نقاب کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قومی تجارتی کمیشن کے ڈائریکٹرپیٹر ناوارو کی "ڈیتھ بائی چائنا سمیت دیگر کتابوں میں چین سے انتہائی دشمنی رکھنے والے اکانومسٹ رون وارا سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ اس حوالے سے پیٹر ناوارو نے جواب دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ رون وار واقعی موجود نہیں ہے۔وہ ان کے اپنے خاندانی نام کا مترادف ہے۔ جس کی مدد سے اپنے نظریات کا اظہار کیا گیا ہے اور اس نام کے اظہار کا مقصد محض تفریح ہے۔ انہوں نے عذر ڈھونٹتے ہوئے کہا کہ اتنے برسوں کے بعد اس خفیہ مذاق میں آخر دریافت کیا گیا ہے۔
ان کے اس بیان پر مختلف لوگوں نے ردعمل ظاہر کیا۔"نیو یارک ٹائمز" ، ان کی کتاب کے شریک مصنف اور ان کے "ہاکس" ساتھیوں نے حیرت اور شک کا اظہار کیا۔ لیکن اب تک وائٹ ہاوس نے اس حوالے سے کوئی بھی جواب نہیں دیا۔
ہم دیکھیں گے کہ پیٹر ناوارو کیسے انسان ہیں؟ انہوں نے برسوں تک تعلیمی میدان میں ہزیمت اٹھانے کے بعد سیاست کے میدان میں طبع آزمائی شروع کی اور چین کے خلاف "چین ایک خطرہ" کے موضوع پر رنگ آمیزی کی۔ انہوں نے بارہا چین کی مذمت کی اور کہا کہ چین امریکہ کے لئے ایک خطرہ ہے۔ چین کی مخالفت کرنا ان کے سیاسی سرمایہ کے فروغ کا اہم طریقہ ہے۔ تاکہ امریکہ کے انتہائی دائیں بازو کےاشرافیہ اور لوگوں کی حمایت حاصل کی جا سکے۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ کچھ امریکی سیاستدانوں نے اس کے نام نہاد نظریات کو سراہا ہے، جن پر اہم معاشی حلقوں نے نفرت کا اظہار کیا۔