درآمدی ایکسپو سے کھلے تعاون اور مشترکہ ترقی کا فروغ، سی آر آئی کا تبصرہ

2019-11-11 15:24:55
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کی دوسری درآمدی ایکسپو دس نومبر کو شنگھائی میں اختتام پذیرہوئی۔چھ روز تک جاری رہنے والی اس ایکسپو میں ایک سو اکیاسی ممالک، علاقوں اور عالمی تنظیموں نے شرکت کی۔اس ایکسپو میں تین ہزار آٹھ سو کاروباری ادارے شریک ہوئے اور پانچ لاکھ سے زائد غیرملکی خریداروں نے موقع پر تجارتی معاہدے کئے۔ ایکسپو کا کاروباری حجم مجموعی طور پر اکہتر ارب تیرہ کروڑ امریکی ڈالر تک پہنچ گیا، جو گزشتہ ایکسپو کے مقابلے میں تیئیس فیصد زیادہ ہے۔مذکورہ ثمرات دوسری درآمدی ایکسپو کی کامیابی کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ ایکسپو بےشک معاشی عالمگیریت کو آگے بڑھا کر دنیا بھر میں کھلے تعاون اور مشترکہ ترقی کے فروغ کے لئے مفید ثابت ہوگی۔

درآمدی ایکسپو نے مصنوعات اور خدمات کی تجارت کے ذریعے تجارتی عالمگیریت اور عالمی اقتصادی ترقی کو فروغ دیا۔اس کے ساتھ ساتھ درآمدی ایکسپو ثقافت اور تصور کے تبادلے سے تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت اور معاشی عالمیگریت کی حمایت کے لئے طاقتور قوت کا اظہار ہے۔اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ درآمدی ایکسپو نے دنیا کو مشترکہ مفادات کے تصور سے آگاہ کیا۔یہ ایکسپو بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے لئے ایک کامیاب مثال بن گئی ہے۔

درآمدی ایکسپو نے نہ صرف ساری دنیا کو چین کی مارکیٹ میں محفوظ وسیع امکانات سے متعارف کروایا ہے بلکہ چینی منڈی کی طاقت سے بھی روشناس کروایا ہے۔اس ایکسپو سے چین کی جانب سے کھلے پن کو وسعت دینے، معاشی عالمگیریت اور آزاد تجارتی نظام کی حمایت کے پختہ عزم کا اظہار بھی کیا گیاہے۔


شیئر

Related stories