باہمی تعاون سے برکس کی دوسری "سنہری دہائی" کو بھی روشن بنایا جائے۔سی آر آئی تبصرہ
برکس رہنماؤں کا گیارہواں اجلاس برازیل کے صدر مقام برازیلیا میں 13 سے 14 تاریخ تک منعقد ہو رہا ہے۔ اس اجلاس کا موضوع ہے "جدید مستقبل کے لئے معاشی نمو" ۔ برکس ممالک کے باہمی تعاون کے ذریعہ دوسری "سنہری دہائی" کے افتتاح کے موقع پر ،جیت جیت اور کھلےپن پر مبنی ترقی آنے والے عرصے میں برکس ممالک کے تعاون کا مرکز ی نکتہ ہوگی۔
پہلی "سنہری دہائی" میں ، ایشیاء ، افریقہ ، لاطینی امریکہ اور یورپ پر محیط پانچ ابھرتی ہوئی معیشتوں کے برکس تعاون کے نظام نے قابل ذکر نتائج اور کامیابیاں حاصل کی ہیں ، جس سے نہ صرف پانچ ممالک کے 3 ارب سے زیادہ عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں،بلکہ بین الاقوامی سیاسی اور معاشی گورننس میں ترقی پذیر ممالک کی آواز کو بھی توانا بنایا گیا ہے۔ برکس نظام عالمی معاشی نمو کا مرکزی انجن اور بین الاقوامی حکمرانی کے نظام کو جدید بنانے کے لئے ایک اہم قوت بن گیا ہے۔
اس وقت ، بنی نوع انسان کو سائنسی اور تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کے ایک نئے دور کا سامنا ہے ، جو برکس کے لئے نئی معاشی نمو اور تیز رفتار ترقی کا ایک بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ ، یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی نے دنیا کے کثیرالجہتی تجارتی نظام کو متاثر کیا ہے۔ یوں برکس ممالک کی ترقی کو بیرونی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔ اس تناظر میں ، پانچ ممالک کے رہنماؤں کی سمٹ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ دوسری "سنہری دہائی" میں ، برکس ممالک کے اتحاد اور تعاون کو مضبوط بنایا جانا چاہئے ، عالمی حکمرانی کے نظام میں گہری تبدیلیوں کو مشترکہ طور پر فروغ دینا چاہئے ، اور عالمی ترقیاتی مسائل اور گورننس کےمسائل کو حل کرنے کے لئے شراکت داری اور باہمی تعاون کو مضبوط بنایا جانا چاہئے۔