تشدد کو ہوا دے کر دوسرے ممالک کو نقصان پہنچانے والے اقدام کی سخت مخالفت : سی آر ائی کا تبصرہ
امریکی کانگریس نے حال ہی میں نام نہاد " دو ہزار انیس ہانگ کانگ کے انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق بل " کی منظوری دی ۔ اس بل کے ذریعے امریکی کانگریس نے ہانگ کانگ کے امور اور چین کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کی ہے اور تشدد کو ہوا دیتے ہوئے دوسرے ممالک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔ امریکہ کے اس اقدام نےایک مرتبہ پھر امریکی بالادستی اور پاور پالیٹیکس کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیاہے ۔ عالمی برادری میں امریکی دست درازی کے اس بلاجواز عمل اور قانون کی پامالی سے ناگوار ی پیدا ہو گی ۔
حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ نے ماضی میں بھی کئی مرتبہ ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت کی کوشش کی ہے ۔ جیساکہ امریکہ کے کوہن فنڈ کے چیئرمین رابرٹ کوہن کا کہنا ہے کہ کوئی بھِی ملک تشدد کے ذریعے سماج اور معیشت کی ترقی کو نقصان پہنچانے والی کارروائیوں کو برداشت نہیں کر سکتا ۔ امریکہ کا یہ بل چین اور پوری دنیام کے لیے نقصان دہ ہے ۔
گزشتہ دہائیوں میں عراق سے لے کرشام تک اور افغانستان سے لے کر لیبیا تک جن جن ممالک میں امریکہ نے مداخلت کی ، وہ افراتفری ، غربت اور تصادم کے جال میں پھنس کر رہ گئے۔
ہانگ کانگ چین کا ہانگ کانگ ہے ۔ چینی حکومت اپنے قومی اقتدار اعلی ، سلامتی اور ترقی کے تحفظ کا پختہ عزم رکھتی ہے ۔ چین " ایک ملک دو نظام " کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے کسی بھی بیرونی قوت کی ہانگ کانگ کے امور میں مداخلت کی سخت مخالفت کرتا ہے ۔