امریکی سیاستدان انسداد دہشت گردی کی "بین الاقوامی جدوجہد" میں رکاوٹ نہ بنیں ،سی آر آئی کا تبصرہ

2019-12-10 10:07:06
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چائنا میڈیا گروپ کے ذیلی ادارے چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این) نے حال ہی میں سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی سے متعلق انگریزی زبان میں دو دستاویزی فلمیں نشر کیں۔ ان فلموں میں پرتشدد دہشت گردی اور مذہبی انتہا پسندی سے سنکیانگ کو پہنچنے والے نقصانات فلم بند کیے گئے ہیں۔واضح حقائق کے باوجود کچھ امریکی سینٹروں کے رویے اور "دوہرے معیار" سے پتہ چلتا ہے کہ وہ دانستہ طور پر دہشت گردوں کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔مذکورہ دستاویزی فلموں میں سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی کے "حقیقی منظر" کو لوگوں کے سامنے پیش کیا گیا ہے تاہم پھر بھی بعض امریکی سیاستدان شتر مرغ کی طرح سر کو ریت میں دبائے ہوئے یہ تاثر دیتے ہیں کہ وہ " نہ کچھ سننا چاہتے ہیں نہ کچھ دیکھنا چاہتے ہیں "۔ ان دو دستاویزی فلموں کو دیکھنے والے غیر ملکی دوستوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ"براہ کرم ، سنکیانگ کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے قبل ، ان دونوں دستاویزی فلموں پر ایک نظر ضرور ڈالیں"۔

ان دستاویزی فلموں میں دکھائی جانے والی حقیقی تصاویر اور مناظر بین الاقوامی برادری کو سنکیانگ میں چینی حکومت کے انسداد دہشت گردی کے" اقدامات اور تقاضوں" کو احسن انداز سے سمجھنے میں مدد فراہم کریں گے۔ مزید یہ بھی سمجھا جا سکے گا کہ سنکیانگ سے متعلقہ امور انسانی حقوق یا قومی اور مذہبی امور نہیں ہیں بلکہ چینی حکومت کے اقدامات علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کے خلاف "جدوجہد "ہے جس کا انسداد دہشت گردی کی عالمی کوششوں میں ایک بڑا کردار ہے۔

انسداد دہشت گردی کے لیے چینی اقدمات کو عالمی برادری نے بڑے پیمانے پر تسلیم کیا ہے تاہم کچھ مغربی سیاستدانوں اور میڈیا حلقوں نے ان اقدامات کو "حراستی کیمپ" کے منفی "جواز" سے بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔کیا یہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی "حمایت" اور "جانبدارانہ" رویہ نہیں ہے؟ کون ہے جو "دنیا کے اجتماعی ضمیر" کو پامال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے؟ !!

کچھ امریکی سیاستدانوں کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ بے ضمیر نہ ہوں اور انسداد دہشت گردی کی "بین الاقوامی جدوجہد" میں رکاوٹ نہ بنیں۔


شیئر

Related stories